بیما بھارتی کے بیان سے نتیش کمار ناراض، کہا- جہاں جانا چاہتی ہیں جاسکتی ہیں
نتیش کمار نے کہا کہ لیسی سنگھ سال 2013 میں، پھر سال 2014 میں اور پھر سال 2019 میں وزیر بنیں۔ اس بار بھی وہ وزیر بنی ہیں۔ ان کے خلاف اس طرح کی بات نہیں بولنی چاہئے۔
پٹنہ: بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے ریاست کی خوراک و صارفین تحفظ کی وزیر لیسی سنگھ پر سنگین الزامات لگاتے ہوئے استعفیٰ دینے کی دھمکی دینے والی جنتادل یو( جے ڈی یو) کی رکن اسمبلی بیما بھارتی پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا پارٹی انہیں اچھے سے سمجھائے گی اور اگر وہ نہیں مانتی ہیں تو وہ جہاں جانا چاہیں جاسکتی ہیں۔
ایم ایل اے بیما بھارتی کی طرف سے وزیر لیسی سنگھ کے خلاف لگائے گئے الزامات کے بارے میں پوچھے جانے پر نتیش کمار نے جمعرات کو یہاں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ غلط بول رہی ہیں۔ ان کی طرف سے لگائے گئے الزامات درست نہیں ہیں۔ انہیں ایسی بات نہیں کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ لیسی سنگھ سال 2013 میں، پھر سال 2014 میں اور پھر سال 2019 میں وزیر بنیں۔ اس بار بھی وہ وزیر بنی ہیں۔ ان کے خلاف اس طرح کی بات نہیں بولنی چاہئے۔ اس کا کوئی مطلب نہیں ہے۔ انہیں وزیر بنایا گیا، وہ ٹھیک ہے۔
وزیر اعلیٰ نتیش نے کہا کہ "ہر کسی کو وزیر نہیں بنایا جا سکتا۔ ہم نے بیما بھارتی کو بہت عزت دی، لیکن بیما بھارتی نے غلط بات کی ہے۔ وہ لکھنا پڑھنا نہیں جانتی تھیں، پھر بھی میں نے انہیں ایک موقع دیا۔ حکومت کا کام کاج سب سکھایا لیکن آج سب بھول گئی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ انھیں لگتا ہے کہ ان سے کسی نے کچھ کہلوایاہے، وہ غلط ہے۔ پھر بھی اگر کوئی ایسا بیان دیتا ہے تو پہلے پارٹی کی طرف سے اچھی طرح سے سمجھایا جائے گا، پوچھ تاچھ کی جائے گی۔ اس کے بعد بھی اگر وہ نہیں مانتی ہیں تو پھر جو انہوں نے بات کہی ہے وہ کریں۔
قابل ذکر ہے کہ پورنیہ ضلع کے روپولی سے جے ڈی (یو) ایم ایل اے بیما بھارتی نے بدھ کو استعفیٰ دینے کی پیشکش کرتے ہوئے وزیر لیسی سنگھ کے خلاف محاذ کھول دیا تھا۔ بیما بھارتی نے الزام لگایا تھا کہ لیسی سنگھ انتخابات کے دوران پارٹی مخالف کام کرتی ہیں اور جو لوگ ان کی مخالفت کرتے ہیں وہ ان کا قتل کرا دیتی ہیں۔ ایسے غلط لوگوں کو کابینہ میں جگہ نہیں دی جانی چاہئے۔ وزیر اعلیٰ انہیں فوری طور پر کابینہ سے برخاست کریں ورنہ وہ استعفیٰ دے دیں گی اور وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کے باہر دھرنے پر بیٹھ جائیں گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔