نتیش کمار لوک سبھا انتخابات سے قبل حزب اختلاف کو متحد کرنے میں مصروف، دہلی میں کیجریوال سے ملاقات

نتیش کمار نے کہا کہ ملک میں اپوزیشن کو متحد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ منتخب حکومت کو دیئے گئے اختیارات کیسے چھین سکتے ہیں؟ یہ آئین کے خلاف ہے۔ ہم اروند کیجریوال کے ساتھ کھڑے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب</p></div>

ویڈیو گریب

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر اپوزیشن پارٹیوں نے اپنی تیاریاں تیز کر دی ہیں۔ اسی ضمن میں بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے اتوار کو راجدھانی میں دہلی کے وزیر اعلی نتیش کمار سے ملاقات کی۔ گزشتہ چند ہفتوں میں کیجریوال کے ساتھ نتیش کمار کی یہ دوسری ملاقات ہے۔

اس ملاقات کے بعد دونوں لیڈران نے صحافیوں سے خطاب کیا۔ نتیش کمار نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ درست تھا لیکن اس کے باوجود مرکزی حکومت جو کچھ کرنے کی کوشش کر رہی ہے وہ عجیب ہے۔ سب کو متحد ہونا ہوگا۔ ہم ان کے ساتھ ہیں، زیادہ سے زیادہ اپوزیشن جماعتوں کو مل کر مہم چلانی ہوگی۔ ہم پوری طرح کیجریوال کے ساتھ ہیں۔


نتیش کمار نے مزید کہا، ''ملک میں اپوزیشن کو متحد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ منتخب حکومت کو دیئے گئے اختیارات کیسے چھین سکتے ہیں؟ یہ آئین کے خلاف ہے۔ ہم اروند کیجریوال کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہم ملک کی تمام اپوزیشن جماعتوں کو اکٹھا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘

نتیش کمار کے ساتھ آر جے ڈی لیڈر اور بہار کے نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو بھی موجود تھے۔ تیجسوی یادو نے کہا کہ اروند کیجریوال کو جن مسائل کا سامنا ہے، ہم کیجریوال کی حمایت کرنے آئے ہیں۔ اگر دہلی میں بی جے پی کی حکومت ہوتی تو کیا لیفٹیننٹ گورنر میں ایسا کام کرنے کی ہمت ہوتی؟ دہلی میں بی جے پی کبھی واپس نہیں آئے گی۔


اس ملاقات کے بعد دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ مرکزی حکومت کے آرڈیننس پر بات ہوئی اور نتیش کمار ہمارے حق میں کھڑے ہیں۔ کیجریوال نے ایک بار پھر کہا کہ اگر تمام پارٹیاں راجیہ سبھا میں اکٹھی ہوجاتی ہیں اور آرڈیننس پاس نہیں ہوتا ہے تو اس سے یہ پیغام جائے گا کہ 2024 میں پی ایم نریندر مودی کو شکست دی جا سکتی ہے۔

سی ایم کیجریوال نے کہا ’’میری ممتا جی (بنگال کی وزیر اعلی) سے سہ پہر 3 بجے میٹنگ ہے۔ اس کے بعد میں ملک کے تمام پارٹی صدور سے ملنے جاؤں گا۔ آج میں نے نتیش جی سے تمام پارٹیوں سے بات کرنے کی بھی درخواست کی۔ جب یہ بل راجیہ سبھا میں آئے گا تو میں ہر ریاست میں جا کر اسے نامنظور کرانے کے لیے حمایت حاصل کرنے کے لیے بات کروں گا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔