نشان صاحب کا رنگ ہوا 'بسنتی'، گرو دواروں میں اب صرف لہرائے گا 'بسنتی پرچم'
کمیٹی نے یہ واضح طور پر کہا کہ کچھ لوگ یہ تشہیر بھی کرتے ہیں کہ ہندو اور سکھ ایک ہی مذہب ہیں جبکہ ایسا بالکل نہیں ہے،اسی طرح کے بھرم سے بچنے کے لیے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔
سکھوں کی سب سے بڑی تنظیم شیرومنی گرودوارہ مینجمنٹ کمیٹی (ایس جی پی سی) کے ذریعہ 'نشان صاحب' کے رنگ کو لے کر ایک اہم حکم جاری کیا گیا ہے۔ اس کے تحت خالصہ پنتھ کی شان اور عزت کی علامت نشان صاحب کا رنگ اب 'بھگوا' (کیسریا) نہیں بلکہ 'بسنتی' ہوگا۔ یہ فیصلہ گزشتہ مہینے ایس جی پی سی نے شری اکال تخت صاحب میں ہوئی پانچ سنگھ صاحبان کی میٹنگ کے بعد کیا ہے۔ اس سلسلے میں کمیٹی کی جانب سے ایک خط جاری کرکے اس بات کی جانکاری بھی دی گئی تھی۔
شیرومنی گرو دوارہ مینجمنٹ کمیٹی نے کہا تھا کہ کیسری نشان صاحب کو لے کر سنگت کے بیچ کشمکش تھی۔ کچھ معاملے شری اکال تخت صاحب کے دھیان میں آئے جس کے بعد اس کے رنگ پر بات چیت ہوئی۔ پانچ سنگھ صاحبان کی میٹنگ میں اس سلسلے میں گفتگو ہوئی کے نشان صاحب کا رنگ بیشک بھگوا ہے لیکن غلطی سے یہ ہندو مذہب کی علامت بھگوا رنگ سے ملتا جلتا ہے۔ اسی وجہ سے کئی مرتبہ سنگت کے لوگ یا اجنبی لوگ اس میں فرق نہیں کر پاتے ہیں اور دونوں کو ایک ہی سمجھ لیتے ہیں۔ اس پریشانی سے بچنے کے لیے یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ کمیٹی نے یہ واضح طور پر کہا کہ کچھ لوگ یہ تشہیر بھی کرتے ہیں کہ ہندو اور سکھ ایک ہی مذہب ہیں جبکہ ایسا بالکل نہیں ہے، سکھ مذہب ہندو مذہب سے بالکل الگ ہے۔ اسی طرح کے بھرم سے بچنے کے لیے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : حزب اللہ کے حملوں سے بنیادی ڈھانچے کو پہنچا نقصان: اسرائیل
شائع خبر کے مطابق کمیٹی کے جنرل سکریٹری گرچرن سنگھ گریوال نے نشان صاحب کے رنگ میں تبدیلی پر کہا کہ ان کا فیصلہ کسی مذہب یا بھگوا رنگ کے خلاف نہیں۔ انہوں نے یہ التجا بھی کی کہ سرکلر کو کسی مذہب سے جوڑ کر تنازعہ پیدا نہیں کیا جانا چاہیے۔ یہ فیصلہ کوئی نیا نہیں ہے۔ غور طلب رہے کہ نشان صاحب سکھوں کا مقدس پرچم ہے۔ یہ ہر گرودوارے کے باہر پھہرایا جاتا ہے۔ اسے مذہبی و سیاسی ریلیوں میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔