نرملا سیتارمن کو اقتصادی اصلاحات کا اثر نظر آرہا ہے
مہنگائی سے غریب عوام پریشان ہے لیکن حکومت نے ابھی تک کوئی سنجیدہ قدم نہیں اٹھایا ہے جس کی وجہ سے عوام میں بےچینی بڑھ رہی ہے۔
دنیاکے تمام اقتصادی ماہرین کو ہندوستان کی گرتی ہوئی معیشت پر تشویش ہے لیکن مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے جمعہ کو کہا کہ معیشت کی حالت بہتر بنانے کے لئے حکومت کی کوششوں کا اثر زمینی سطح پر نظرآرہا ہے۔ سیتا رمن نے پریس کانفرنس میں کہا کہ حکومت نے معیشت کو بہتر بنانے اور سرمایہ کاری بڑھانے کے لئے کئی اقدامات کئے ہیں۔ اس کا اثر دکھائی دے رہا ہے۔ ملک میں سرمایہ کاری بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ معیشت میں آئی سست روی کو دور کرنے کے لئے مرکزی حکومت مسلسل کوشش کر رہی ہے۔ بنکنگ نظام کو مضبوط کیا جا رہا ہے اور بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری ہو رہی ہے۔
پیاز جو بڑھتی قیمتوں کی وجہ سے غریب عوام کی پہنچ سے دورہوتی جا رہی ہے اسی پیاز کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ حکومت پیاز کی درآمد کر رہی ہے اور اس کی قیمت کم ہونے لگی ہے۔ مہنگائی سے غریب عوام پریشان ہے لیکن حکومت نے ابھی تک کوئی سنجیدہ قدم نہیں اٹھایا ہے جس کی وجہ سے عوام میں بےچینی بڑھ رہی ہے۔ ملک میں بے روزگاری بڑھ رہی ہے اور نوجوانوں کو مندی کی وجہ سے اپنی نوکریوں سے ہاتھ دھونا پڑ رہا ہے ۔
وزیر خزانہ نےکہا کہ حکومت صنعتوں کے چیلنجوں کو حل کرتی ہے اور ان کو ہر ممکن مدد فراہم كرائےگي۔ انہوں نے کہا کہ صنعتوں اور متعلقہ فریقوں کے ساتھ بجٹ سے پہلے صلاح و مشورہ پیر کے روز سے شروع کردیا جائے گا۔ حکومت تیزی کے ساتھ صنعتوں کے مسائل کو حل کر رہی ہے اور مستقبل میں بھی حکومت کی یہی حکمت عملی رہے گی۔
اس موقع پر موجود چیف اقتصادی مشیر کرشنامورتی سبرامنین نے کہا کہ معیشت کو رفتار دینے کے لئے بجٹ میں مقرر 3.38 لاکھ کروڑ روپے کے سرمایہ کاری اخراجات میں سے 66 فیصد کا استعمال کیا جا چکا ہے۔ اس کے علاوہ 27 نومبر تک آر بی آئی ریپو کی شرح سےمتعلق سود پر کل 70 ہزار کروڑ روپے کے آٹھ لاکھ سے زیادہ قرض مختص کئے جا چکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ساتھ ہی بینکوں نے 2.2 لاکھ کروڑ روپے میں کمپنیوں اور 72،985 کروڑ روپے چھوٹے صنعتوں کو تقسیم کئے ہیں۔ پبلک سیکٹر کے بینکوں میں 60،314 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔جزوی قرض گارنٹی اسکیم کے تحت 17 قراردادوں کے لئے 7،657 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی اور خوردہ قرض کو فروغ دینے کے لئے غیر بنکنگ مالیاتی کمپنیوں اور ہاوسنگ فائنانس کمپنیوں (ایچ ایف سی) کے لئے 4.47 لاکھ کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت معیشت کو رفتار دینے کی سمت میں کئی اقدامات کئے ہیں۔
ریونیو سکریٹری اجے بھوشن پانڈے نے کہا کہ نومبر 2019 تک 33،000 کروڑ روپے کا انکم ٹیکس ری فنڈ جاری کیا جا چکا ہے جبکہ مالی سال 19۔ 2018 میں 36،000 کروڑ روپے کا ری فنڈ ہوا تھا۔ راست اور بالواسطہ ٹیکس میں موجودہ مالی سال میں کل تقریبا 2.2 لاکھ کروڑ روپے کا ری فنڈ دیا جا چکا ہے۔ ابھی تک 1.57 لاکھ کروڑ روپے کے ٹیکس ری فنڈ کئے گئے۔ گزشتہ مالی سال میں یہ اعدادوشمار 1.23 لاکھ کروڑ روپے تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔