نربھیا سانحہ: مجرم نے واقعہ کے وقت نابالغ ہونے کا کیا دعویٰ، عدالت نے دی ایک ماہ کی مہلت
سال 2012 کے دلدوز واقعہ کے قصورواروں میں سے ایک پون کمار نے اپنے وکیل کے ذریعہ درخواست دائر کرکے کہا ہے کہ وہ واقعہ کے وقت نابالغ تھا!
نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے نربھیا آبروریزی اور قتل کیس کے ایک مجرم کو ایک ماہ کے اندر نئے دستاویزات پیش کر کے یہ ثابت کرنے کو کہا ہے کہ وہ واقعہ کے وقت نابالغ تھا۔ سال 2012 کے اس خوفناک اور دلدوز واقعہ کے قصورواروں میں سے ایک پون کمار نے بدھ کو اپنے وکیل کے ذریعہ درخواست دائر کرکے عدالت سے اس واقعہ کے وقت خود کو نابالغ ہونے کی درخواست کی اور اپنے خلاف معاملہ کو نابالغ انصاف قانون کے تحت مقدمہ چلائے جانے کا مطالبہ کیا۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ جانچ حکام نے عمر کا تعین کرنے کے لئے پون کی ہڈیوں کی جانچ پڑتال نہیں کی تھی۔ وکیل نے پون کے معاملہ کو نابالغ انصاف قانون کی دفعہ سات ایک کے تحت چلائے جانے کی عدالت سے اپیل کی۔ وکیل نے عدالت سے گزارش کی ہے کہ نابالغ ہونے کے دعویٰ کی جانچ پڑتال کرنے کے لئے پون کی ہڈی کی جانچ کے لیے حکام کو ہدایت دی جائے۔
سپریم کورٹ نے اس کیس کے ایک اور مجرم اکشے سنگھ کی نظر ثانی درخواست بدھ کو مسترد کرتے ہوئے اس کی پھانسی کی سزا برقرار ركھی تھی۔ اس معاملہ میں پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے پون گپتا، مکیش، ونے شرما اور اکشے کمار کو پھانسی کی سنائی تھی جسے ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ نے برقرار رکھا تھا۔
16 دسمبر 2012 کو دارالحکومت دہلی میں نربھیا کی اجتماعی عصمت دری کیے جانے کے بعد اس کو سنگین حالت میں پھینک دیا گیا تھا۔ دہلی میں علاج کے بعد اس کو ایئر لفٹ کرکے سنگاپور کے ملکہ الزبتھ اسپتال لے جایا گیا تھا جہاں اس کی موت واقع ہو گئی تھی۔ اس معاملہ کے چھ ملزمان میں سے ایک نابالغ تھا، جسے اصلاحی گھر بھیجا گیا تھا۔ اس نے وہاں سے سزا پوری کر لی تھی۔ جبکہ ایک ملزم نے تہاڑ جیل میں خود کشی کرلی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔