کیرالہ میں نپاہ وائرس کا حملہ، کورونا کے دور کی یاد تازہ، متاثرہ علاقوں میں پابندیاں عائد

دکانیں شام 7 بجے تک بند کر دینے، سنیما ہال، اسکول، کالج، مدارس، آنگن باڑی اور ٹیوشن سنٹر بھی نہیں کھولنے کی کیرالہ حکومت کی سخت ہدایت۔ 175 افراد آئسولیشن میں ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

ترواننت پورم: کیرالہ میں نپاہ وائرس کے باعث 24 سالہ شخص کی موت کے بعد کھلبلی مچ گئی ہے۔ کورونا کے دور کی یاد تازہ کرتے ہوئے، کیرالہ حکومت نے ملپورم ضلع میں متعدد کنٹینمنٹ زون قائم کر دیئے ہیں اور یہاں پابندیاں نافذ کر دی ہیں۔ ملپورم ضلع کی دو پنچایتوں کے پانچ وارڈوں کو کنٹینمنٹ زون قرار دیا گیا ہے اور لوگوں کو بڑے اجتماع سے پرہیز کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

'نپاہ' وائرس کے تیزی سے بڑھتے معاملے کو دیکھتے ہوئے ضلع افسران نے کنٹینمنٹ زون میں دکانیں شام 7 بجے تک بند کرنے کو کہا ہے۔ ساتھ ہی اس کے تحت آنے والے سنیما ہال، اسکول، کالج، مدارس، آنگن باڑی اور ٹیوشن سنٹر بھی بند رہیں گے۔ شادیوں میں مہمانوں کی تعداد محدود رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ علاقے میں لوگوں کو لازمی طور پر ماسک پہننے کی ہدایت دی گئی ہے۔ 175 افراد کو فوت ہونے والے شخص کے رابطے میں آنے کی وجہ سے آئسولیشن میں بھیج دیا گیا ہے۔


غورطلب رہے کہ پنے وائرولوجی انسٹی ٹیوٹ نے کیرالہ کے ملپورم ضلع کے ایک شخص کے نمونے میں نپاہ وائرس مثبت ہونے کی تصدیق کی تھی۔ ریاست کی وزیر صحت وینا جارج نے کہا کہ مرنے والے شخص میں نپاہ وائرس کے انفکشن کی تصدیق ہوئی ہے اس لئے سیدھے رابطے میں آئے 151 لوگوں کی فہرست جاری کر دی گئی ہے۔ محکمہ نے کہا کہ 3 اور لوگوں میں وائرس کی علامت دکھائی دی ہے۔

نپاہ وائرس کا شکار ہوا شخص بنگلورو میں رہتا تھا جبکہ وہ ونڈور کے نادووتھ کے پاس چیمبرم کا رہنے والا تھا۔ اتوار کو اس کی موت ہوگئی اور اس کے نمونے نپاہ وائس کی جانچ کے لیے پنے وائرولوجی بھیجے گئے تھے۔ ڈاکٹروں نے لڑکے کو انڈین میڈیکل ریسرچ کونسل کے ذریعہ آسٹریلیا سے منگائی گئی مونوکلونل اینٹی باڈی کا انجکشن لگایا تھا لیکن اینٹی باڈی کے انجکشن کی مدت کار ختم ہوچکی تھی۔ حالانکہ میڈیکل بورڈ نے لائف سیور طریقہ کی شکل میں انتظامیہ کو اس کی اجازت دے دی، لیکن وہ شخص کو بچا نہیں سکے۔


اس سے پہلے 21 جولائی کو نپاہ وائرس سے کیرالہ کے ملپورم ضلع میں ہی 14 سال کے ایک لڑکے کی موت ہوگئی تھی جبکہ 2018 میں اس وائرس کی زد میں آکر 18 لوگوں نے اپنی جانیں گنوائی تھیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔