اڈیشہ میں حکمراں بی جے ڈی اور بی جے پی کے درمیان گٹھ جوڑ، دونوں مل کر ریاست کو لوٹ رہے: راہل گاندھی

راہل گاندھی نے آج اڈیشہ کے بالاسور میں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی لیڈر نے بھگوان جگن ناتھ کو مودی بھکت بتا کر اڈیشہ کے لوگوں کی توہین کی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی / ویڈیو گریب</p></div>

راہل گاندھی / ویڈیو گریب

user

قومی آوازبیورو

آج انتخابی تشہیر کے آخری دن راہل گاندھی نے اڈیشہ کے بالاسور میں مرکزی حکومت کے ساتھ ساتھ اڈیشہ حکومت کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’اڈیشہ میں حکمراں بیجو جنتا دل (بی جے ڈی) اور بی جے پی کے درمیان گٹھ جوڑ ہے، اور وہ دونوں مل کر ریاست کو لوٹ رہے ہیں، ایک دوسرے کی مدد کر رہے ہیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’یہاں کے وزیر اعلیٰ اگر واقعی میں بی جے پی کے خلاف لڑتے ہیں تو آج تک ان پر کیس کیوں نہیں ہوا؟ کیونکہ بی جے ڈی کے نوین پٹنایک بی جے پی کے لیے کام کرتے ہیں۔ یہ دونوں ایک ہیں۔ ان کا ہدف اڈیشہ کے لوگوں کی دولت چوری کرنا ہے۔‘‘

لوگوں کی زبردست بھیڑ کے سامنے اپنی مثال پیش کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’میں بی جے پی کے خلاف لڑتا ہوں۔ میرے اوپر بی جے پی نے 24 کیس کروا دیے ہیں۔ ای ڈی نے 50 گھنٹے تک مجھ سے پوچھ تاچھ کی، مجھے 2 سال کی جیل کروا دی، میری پارلیمانی رکنیت چھین لی، میرا گھر لے گئے۔ میں نے ان سے کہا- مجھے تمھارا گھر نہیں چاہیے، میں ہندوستان کے کروڑوں لوگوں کے دلوں میں رہتا ہوں۔‘‘


عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے کانگریس کے سابق صدر نے کہا کہ تلنگانہ میں بھی بی آر ایس (بھارتیہ راشٹر سمیتی) اور بی جے پی کے درمیان اسی طرح کی مفاہمت تھی، اور کانگریس نے وہاں گزشتہ اسمبلی انتخاب میں دونوں جماعتوں کو شکست دے کر عوام کی حکومت تشکیل دی۔ اب وہاں کانگریس کی حکومت میں عوام کو فرق صاف دکھائی دے رہا ہے۔

اپنے خطاب میں راہل گاندھی نے بی جے پی پر اڈیشہ کے لوگوں کی توہین کرنے کا الزام بھی عائد کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’ایک بی جے پی لیڈر نے کہا ’بھگوان شری جگن ناتھ‘ نریندر مودی کے بھکت ہیں۔ یہ بی جے پی کے تکبر کا ثبوت ہے۔ انھوں نے اڈیشہ کے لوگوں کی توہین کی ہے، ان کے عقیدہ کو ٹھیس پہنچایا ہے۔‘‘


اپنی تقریر میں راہل گاندھی نے مودی حکومت پر ایک بار پھر صرف چند ارب پتیوں کو مدد پہنچانے کا الزام عائد کیا۔ انھوں نے کہا کہ مودی حکومت نے ارب پتیوں کو پیسہ دیا، ہم غریبوں کو پیسہ دیں گے۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’جیسے ہی ہم غریبوں کو پیسہ دینا شروع کریں گے، یہ میڈیا والے کہیں گے انڈیا بلاک کی حکومت غریبوں کی عادت بگاڑ رہی ہے۔ لیکن ہم میڈیا کی بات نہیں سنیں گے، کیونکہ آپ اڈانی-امبانی کے لوگ ہیں۔ ہم صرف ملک کے غریبوں، کسانوں، مزدوروں کی بات سنیں گے۔‘‘

راہل گاندھی نے انڈیا بلاک کی حکومت بننے کے بعد عوامی مفاد میں شروع کیے جانے والے کاموں کا تذکرہ بھی اپنے خطاب کے دوران کیا۔ انھوں نے کہا کہ ہر غریب خاندان کی ایک عورت کو سال میں ایک لاکھ روپے، یعنی ماہانہ 8500 روپے دیے جائیں گے۔ یہ اس خاتون کے اکاؤنٹ میں ڈائریکٹ ٹرانسفر کیا جائے گا۔ اسی طرح گریجویٹ یا ڈپلوما ہولڈر نوجوان کو سال میں ایک لاکھ روپے ایپرنٹس شپ کی شکل میں دیے جائیں گے۔ یعنی ڈگری حاصل کرتے ہی پکی نوکری نوجوانوں کو دی جائے گی۔ علاوہ ازیں کسانوں کے قرض معاف کیے جائیں گے، فصلوں پر ایم ایس پی کی گارنٹی دی جائے گی، 30 لاکھ خالی پڑے سرکاری عہدوں کو بھرا جائے گا، منریگا کی یومیہ اجرت 250 روپے سے بڑھا کر 400 روپے کی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔