آر ایس ایس ملک کا آئین بدلنا چاہتا ہے: راہل



تصویر ٹوئٹر
تصویر ٹوئٹر
user

یو این آئی

نئی دہلی،17 اگست : آر ایس ایس پر راست حملہ کرتے ہوئے کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی نے آج الزام لگایا کہ ملک کےآئین کو کچھ لوگ بدلنا چاہتے ہیں متحدہ جنتادل کے رہنما شرد یادو کی مشترکہ وراثت بچاؤ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے آر ایس ایس پر یہ الزام بھی لگایا کہ وہ ملک کے ہر ادارے میں اپنے لوگوں کو بھر رہا ہے کانگریس کے نائب صدر نے کہا کہ آر ایس ایس کو اس بات کا پورا علم ہے کہ وہ اپنے نظریات کی بنیاد پر ملک میں انتخابات نہیں جیت سکتی۔ یہی وجہ ہے کہ اس نے ہر ادارے میں اپنے لوگوں کو بھرنے کی کوشش شروع کردی ہے۔ تقریب میں سابق وزیراعظم منموہن سنگھ، سینئر کانگریسی رہنما غلام نبی آزاد اور احمد پٹیل نے بھی شرکت کی۔ سی پی آئی ایم کے سیتا رام یچوری، سی پی آئی کے ڈی راجہ اور جھارکھنڈ کے سابق وزیراعلی بابو لال مرانڈی بھی پروگرام میں شریک ہیں۔ راہل گاندھی نے مزید کہا کہ آر ایس ایس ملک پر اپنا نظریہ تھوپنے کی مبینہ کوشش کے تحت یہ تاثر دے رہا ہے کہ یہ ملک آر ایس ایس کا ہے اور نظریاتی اختلافات رکھنے والوں کااس ملک سے کوئی تعلق نہیں ہے اور یہی وجہ ہےکہ ’’گجرات میں دلتوں کو پیٹا جارہا ہے اور ان سے کہا جارہا ہے کہ یہ ملک ان کا(دلتوں کا) نہیں ہے۔ کانگریس کےنائب صدر نے کہا کہ اس ملک کو دو طریقے سے دیکھا جاتا ہے۔ ایک یہ کہ یہ ملک میرا ہے اور دوسرا یہ کہ میں اس ملک کا ہوں اور بالترتیب یہی آر ایس ایس اور ہمارے درمیان فرق ہے۔

مسٹر گاندھی نے الزام لگایا کہ اقتدار میں آنے سے پہلے آر ایس ایس نے کبھی قومی پرچم کو سلام پیش نہیں کیا۔

مرکز کی بی جے پی حکومت کو زد میں لیتے ہوئے مسٹر گاندھی نے الزام لگایا کہ 2014 کے عام انتخابات میں عوام سے جو وعدے کئے گئے تھے وہ پورے نہیں کئے گئے۔ بی جے پی نے ملک میں کالا دھن واپس لانے اور نوجوانوں کو روزگار مہیا کرنے کا جو وعدہ کیا تھا اس کا پاس نہیں رکھا۔

انہوں نے یہی بھی الزام لگایا کہ حکومت نے کسانوں کی حالت زار کی طرف سے اپنی آنکھیں موند رکھی ہیں۔ ’’کارپوریٹ گھرانوں کی مدد کی جارہی ہے اور کسانوں کو ا س سے محروم رکھا جارہا ہے۔ وزیرخزانہ ارون جیٹلی کہتے ہیں کہ قرض معاف کرنا ان کی حکومت کی پالیسی نہیں ہے۔ان کے لئے کسانوں کا مرنا کوئی معنی نہیں رکھتا۔

وزیراعظم نریندر مودی کے ’’میک ان انڈیا‘‘ کو ناکام بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مودی جی نے نعرہ تو میک ان انڈیا کا دیا تھا لیکن زیادہ تر چیزیں ’میڈ ان چائنا‘ کی ہی ہیں۔ اور سچ تو یہ ہے کہ ’میک ان انڈیا‘ ناکام ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 17 Aug 2017, 3:39 PM