شیعہ عالم دین مولانا کلب صادق کے انتقال کی خبر جھوٹی

مولانا کے فرزند کلب سبطین نوری نے ایک آڈیو پیغام جاری کر کے بتایا کہ انتقال کی خبرغلط ہے، ابھی والد محترم حیات ہیں اور ماہر ڈاکٹروں کی ٹیم ان کا علاج کر رہی ہے۔

تصویر بذریعہ نواب علی اختر
تصویر بذریعہ نواب علی اختر
user

نواب علی اختر

لکھنو، آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے نائب صدر اور ممتاز شیعہ عالم دین مولانا سید کلب صادق طویل عرصے سے بسترعلالت پر ہیں اور اترپردیش کی راجدھانی لکھنو کے ایرا میڈیکل کالج میں زیرعلاج ہیں۔ حکیم امت کے خطاب سے نوازے جا چکے مشہور مسلم دانشور مولانا کلب صادق کی صحت میں گزشتہ چند روزمیں کافی گراوٹ آئی ہے، وہ جسمانی طور سے کافی کمزور ہوگئے ہیں۔

مولانا موصوف کو ایرا میڈیکل کالج کی بلڈنگ میں الگ کمرے میں رکھا گیا ہے جہاں ماہر ڈاکٹروں کی ٹیم ان کی صحت پر برابر نظر رکھے ہوئے ہے۔ اسی دوران بدھ کو سوشل میڈیا پر مولانا کلب صادق کے انتقال کی خبر وائرل ہونے سے ہرطرف بالخصوص تعلیمی اور سماجی حلقوں میں کہرام مچ گیا۔


اسی اثنا میں مولانا کے فرزند کلب سبطین نوری نے ایک آڈیو پیغام جاری کر کے بتایا ہے کہ یہ خبرغلط ہے، ابھی والد محترم حیات ہیں اور ماہر ڈاکٹروں کی ٹیم ان کا علاج کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ والد محترم کی علالت کی خبر سن کر ملک کے ساتھ ساتھ بیرون ممالک کے تمام چاہنے والوں کے فون آتے رہے۔ ان سب نے مولانا موصوف کی صحتیابی کے لیے دعا بھی کی، لیکن کچھ لوگوں نے سوشل میڈیا پرغلط خبر وائرل کر دی جس میں بتایا گیا کہ مولانا کلب صادق کا انتقال ہوگیا ہے۔

کلب سبطین نوری کے مطابق اس سب کے پیچھے الہ آباد کا کنیکشن ہے، اس کی تحقیقات کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام بہی خواہوں کی دعاؤں سے مولانا کلب صادق حیات ہیں اور آئی سی یو میں ہیں۔ نوری نے بتایا کہ مولانا موصوف نے قوم وملت کے لیے کارہائے نمایاں انجام دیئے ہیں۔ یہی وجہ ہے ان کے لیے لوگوں کے دلوں میں بے پناہ محبت ہے اور لوگ ان کے لیے فکر مند ہیں۔


قابل ذکر ہے کہ مسلم پرسنل لاء بورڈ کے نائب صدر مولانا کلب صادق طویل عرصے سے بیمار ہیں۔ گزشتہ رات انہیں آئی سی یو میں رکھا گیا کیونکہ ان کی تکلیف بڑھ گئی تھی۔ واضح رہے کہ مولانا کلب صادق حکومتوں کے فیصلوں پر بیباک رائے رکھنے کے لیے مشہور ہیں یہاں تک کہ قوم میں پائی جانے والی ترقی مخالف روایات کو لے کر بھی وہ عوامی طور پر تنقید کرتے رہے ہیں۔

مولانا کلب صادق نے آخری بار رواں سال جنوری میں شہریت ترمیمی بل کے خلاف لکھنو کے گھنٹہ گھر کے سامنے دھرنے پر بیٹھی خواتین کی حوصلہ افزائی کے لیے ان کے درمیان جا کرخطاب کیا تھا۔ مولانا کلب صادق کا زور ہمیشہ تعلیم اور مہارت پر رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بھوک سے تو آدمی زندہ رہ سکتا ہے مگر تعلیم کے بغیر ہرشخص مردہ تصور کیا جاتا ہے۔ اس لئے ہرحال میں تعلیم حاصل کی جائے جو قوم و ملت کی ترقی کی ضامن ہوتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔