چنڈی گڑھ کے نو منتخب میئر نے سپریم کورٹ میں سماعت سے قبل ہی استعفیٰ دے دیا، عآپ کے 3 کونسلر بی جے پی میں شامل
5 فروری کو سپریم کورٹ نے مسیح کی سرزنش کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’یہ واضح ہے کہ انہوں نے بیلٹ پیپرز کو خراب کیا ہے اور ان کے خلاف مقدمہ چلایا جانا چاہیے۔ ان کا یہ عمل جمہوریت کا قتل اور اس کا مذاق ہے۔‘‘
چنڈی گڑھ میونسپل کارپوریشن میں ایک نیا موڑ اس وقت آ گیا جب بی جے پی کے منوج سونکر نے اتوار(18 فروری) کی رات چنڈی گڑھ کے میئر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ انہوں نے اپنا استعفیٰ ایسے وقت دیا ہے جب آج (19 فروری) کو میئر کے انتخاب میں ہوئی مبینہ دھاندلی کے معاملے کی سپریم کورٹ میں سماعت ہونے والی ہے۔ لیکن اسی کے ساتھ یہ بھی ہوا کہ عآپ کے 3 کونسلروں نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کرلی۔
یہ بھی پڑھیں : پاکستان میں حکومت سازی کا عمل کھٹائی کا شکار کیوں؟
چندی گڑھ بی جے پی کے صدر جتیندر پال ملہوترا کے مطابق ’’منوج سونکر نے میونسپل کارپوریشن کے کمشنر کو اپنا استعفیٰ پیش کر دیا ہے۔ میئر کے انتخاب کا معاملہ عدالت میں زیر التوا ہے، سپریم کورٹ اس پر فیصلہ کرے گا۔‘‘ واضح رہے کہ کانگریس اور عآپ نے میئر انتخاب کے پریزائیڈنگ آفیسر انیل مسیح پر بیلٹ پیپرز کو خراب کرنے کا الزام لگایا تھا۔ 30 جنوری کو ووٹوں کی گنتی کے دوران 8 ووٹوں کے ساتھ مسیح کی مبینہ طور پر چھیڑ چھاڑ کرتے ہوئے ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی، جس پر سپریم کورٹ نے سخت موقف اختیار کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں : انسان کے لیے نقصان دہ بیکٹیریا مریخ پر نشونما پا سکتے ہیں
5 فروری کو سپریم کورٹ نے مسیح کی سرزنش کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’یہ واضح ہے کہ انہوں نے بیلٹ پیپرز کو خراب کیا ہے اور ان کے خلاف مقدمہ چلایا جانا چاہیے۔ ان کا یہ عمل جمہوریت کا قتل اور اس کا مذاق ہے۔‘‘ عدالت نے کیس کی سماعت کے لیے 19 فروری کی تاریخ مقرر کی تھی۔ دریں اثنا عآپ کے 3 کونسلر بی جے پی میں شامل ہو گئے ہیں۔ ان کونسلروں کے نام پونم دیوی، نیہا مساوت اور گروچرن کالا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اروند کیجریوال کی قیادت والی پارٹی پارٹی کے ساتھ خوش نہیں تھے۔
یہ بھی پڑھیں : ٹی وی ڈرامے بھی پاکستانیوں کے ذہنی مسائل کی ایک وجہ؟
پونم دیوی نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں نے پی ایم مودی کے کام سے متاثر ہو کر بی جے پی میں شمولیت اختیار کی ہے۔ میں نے عآپ کو اس لیے چھوڑا کہ وہ ایک جعلی پارٹی ہے۔‘‘اس کے ساتھ ہی میئر کے انتخاب کے لیے 36 رکنی کونسل میں بی جے پی کے پاس 19 ووٹوں کی اکثریت ہوگی، جب کہ عآپ اورکانگریس اتحاد کے پاس 17 ووٹ رہ جائیں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔