عصمت دری معاملہ کے ملزم نومنتخب رکن پارلیمنٹ اتل رائے کو سپریم کورٹ نے دیا جھٹکا
عصمت دری معاملہ میں ملزم اور اتر پردیش کے گھوسی لوک سبھا سیٹ سے بی ایس پی-سماجوادی پارٹی کے کامیاب امیدوار اتُل رائے کو سپریم کورٹ سے راحت نہیں ملی ہے۔
اتر پردیش کے گھوسی پارلیمانی سیٹ سے کامیاب نومنتخب بی ایس پی رکن پارلیمنٹ اتل رائے کو سپریم کورٹ نے جھٹکا دیا ہے۔ عدالت نے عصمت دری معاملہ میں گرفتاری سے چھوٹ دینے کا مطالبہ کرنے والی ان کی عرضی کو خارج کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ اتل رائے پر گرفتاری کی تلوار لٹک رہی ہے اور وہ اس وقت فرار ہیں۔
اس سے قبل سپریم کورٹ نے اتل رائے کو گرفتاری سے بچانے والی عرضی کو بھی ٹھکرا دیا تھا۔ اتحاد کے امیدوار اتل رائے نے اپنے خلاف درج عصمت دری کے ایک معاملے میں 23 مئی تک راحت دینے کا مطالبہ کیا تھا۔ جس پر جسٹس اندرا بنرجی اور جسٹس سنجیو کھنہ کی تعطیل بنچ نے سماعت کے دوران کہا تھا کہ یہ رد کرنے والا معاملہ نہیں ہے۔
قابل ذکر ہے کہ یکم مئی کو وارانسی کے ایک پولس اسٹیشن میں درج ایف آئی آر میں ایک کالج کی طالبہ نے اتر پردیش کے گھوسی سے نومنتخب بی ایس پی رکن پارلیمنٹ اتل رائے پر جنسی استحصال کا الزام عائد کیا تھا۔ طالبہ کا الزام ہے کہ رائے اپنی بیوی سے ملوانے کی بات کہہ کر اسے گھر لے گئے تھے اور وہاں اس کا جنسی استحصال کیا تھا۔ حالانکہ اتل رائے نے اپنے لگے الزام سے انکار کیا ہے۔ رائے کے وکیل نے اس معاملے کو سیاست سے متاثر بتاتے ہوئے کہا کہ یہ بس عام انتخاب میں بی ایس پی لیڈر کو تشہیر کرنے سے روکنے اور انھیں انتخاب میں ہرانے کے لیے کیا گیا۔
دوسری جانب عصمت دری معاملہ میں اپنی گرفتاری سے بچانے کے لیے اتل رائے نے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا لیکن انھیں وہاں سے مایوسی ہاتھ لگی کیونکہ عدالت نے انھیں گرفتاری پر اسٹے دینے سے انکار کر دیا تھا۔ غور طلب ہے کہ اتل رائے نے لوک سبھا انتخابات میں اپنے نزدیکی حریف بی جے پی امیدوار ہری نارائن راجبھر کو 122018 ووٹوں سے ہرا کر گھوسی سیٹ جیتی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 27 May 2019, 10:10 PM