دل کی بیماری میں مبتلا نوزائیدہ بچوں کا علاج اب لکھنؤ کے پی جی آئی میں ہوگا
سلونی ہارٹ فاؤنڈیشن نے وزیر اعلیٰ سے پی جی آئی میں پیدائشی دل کی بیماری میں مبتلا بچوں کے لیے بچوں کا اسپتال قائم کرنے کے لئے کہا اور اس کے لیے 500 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرنے پر آمادگی ظاہر کی تھی۔
لکھنؤ: اتر پردیش میں پیدائشی دل کی بیماری میں مبتلا نوزائیدہ بچے اب نہیں مریں گے۔ اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے سنجے گاندھی پوسٹ گریجویٹ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایس جی پی جی آئی) میں چلڈرن اسپتال قائم کرنے کی ہدایات دی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ریاست میں بچوں کی بڑی تعداد دل کی بیماری کے ساتھ پیدا ہوتی ہے۔ ان میں سے بہت سے بچوں کو اپنے پہلے سال میں ہی دل کی بیماری کے لیے سرجری کی ضرورت ہوتی ہے۔ ان میں سے بہت سے بچے علاج نہ ہونے کی وجہ سے مر جاتے ہیں۔ اس کو مدنظر رکھتے ہوئے ایس جی پی جی آئی میں جلد از جلد ایک سنٹر فار ایکسیلنس ان پیڈیاٹرک کارڈیالوجی یونٹ قائم کیا جائے۔
امریکہ کی سلونی ہارٹ فاؤنڈیشن کی بانی اور صدر مرنالانی سیٹھی اور ان کے شوہر ہمانشو سیٹھی نے عالمی سرمایہ کاروں کے اجلاس کے تیسرے اور آخری دن اتوار کو وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے ملاقات کی۔ میٹنگ کے دوران سلونی ہارٹ فاؤنڈیشن کے بانی نے وزیر اعلیٰ سے ایس جی پی جی آئی میں پیدائشی دل کی بیماری میں مبتلا بچوں کے لیے بچوں کا اسپتال قائم کرنے کے لئے کہا اور اس کے لیے 500 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرنے پر آمادگی ظاہر کی تھی۔
وزیراعلیٰ نے سلونی ہارٹ فاؤنڈیشن کی تجویز کا خیرمقدم کیا اور حکومت کی جانب سے ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ تجویز کے تحت سلونی ہارٹ فاؤنڈیشن ابتدائی مرحلے میں 30 بستروں کے ساتھ یونٹ شروع کرے گی۔ اس کے کامیاب نفاذ کے بعد یونٹ کو دوسرے مرحلے میں 100 بستروں اور تیسرے مرحلے میں 200 بستروں تک بڑھا دیا جائے گا۔ ہر سال اس مرض میں مبتلا 5 ہزار بچوں کی سرجری اور 10 ہزار بچوں کا علاج یہاں ممکن ہو گا۔ اس یونٹ کے مکمل طور پر کام کرنے کے بعد سلونی ہارٹ فاؤنڈیشن بی ایچ یو کے ساتھ مل کر ایک اور یونٹ بھی بنائے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔