کورونا کا نیا ویرینٹ: یوپی حکومت کی رہنما ہدایات جاری، کھانسی اور بخار کی صورت میں کووڈ ٹیسٹ کرانا لازمی

حکام کو کرسمس اور نئے سال کے موقع پر کورونا سے متعلق احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کو کہا گیا ہے۔ کھانسی، بخار اور سانس کی بیماریوں میں مبتلا مریضوں کو کووڈ کے لیے ٹیسٹ کرانا ہوگا

کورونا وائرس، تصویر آئی اے این ایس
کورونا وائرس، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

لکھنؤ: اتر پردیش کی یوگی حکومت نے کورونا کے نئے ویرینٹ کے حوالے سے نئی گائیڈ لائنز جاری کی ہیں۔ کہا گیا ہے کہ کھانسی، بخار اور سانس کی بیماریوں میں مبتلا مریضوں کو کووڈ ٹیسٹ کرانا ہوگا۔ کرسمس اور نئے سال کے موقع پر ہوٹلوں، ریستورانوں اور مالز میں لوگوں کا ہجوم جمع ہوگا جس کی وجہ سے انفیکشن میں اضافے کا خدشہ ہے۔ اس کو مدنظر رکھتے ہوئے کووڈ پروٹوکول پر عمل کیا جائے گا۔

کورونا کے نئے ویرینٹ جے این.1 کے حوالہ سے جمعہ کو حکومت نے تمام سرکاری، نجی اسپتالوں کے علاوہ چیف میڈیکل آفیسرز کو ہدایت کی ہے کہ وہ نئی رہنما ہدایات پر عمل کریں۔ حکومت کی جانب سے جاری کردہ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ انفلوئنزا جیسی علامات، کھانسی، بخار اور سانس کی بیماریوں کی شکایات کے ساتھ آنے والے مریضوں کا کووڈ کے لیے ٹیسٹ کیا جائے گا۔ اگر مثبت پایا جاتا ہے تو، نمونہ جینوم کی ترتیب کے لیے کے جی ایم یو کو بھیجا جائے گا۔


کووڈ سے متاثرہ مریضوں کا علاج اس وقت تک کیا جائے گا جب تک کہ کوویڈ کی منفی رپورٹ نہیں آتی۔ خیال رہے کہ غازی آباد اور نوئیڈا کے بعد اب کورونا دارالحکومت لکھنؤ میں بھی داخل ہوا ہے۔ یہاں کورونا سے متاثرہ خاتون تھائی لینڈ سے واپس آئی تھی۔ اس میں کورونا کی علامات تھیں۔ جب معائنہ کیا گیا تو معاملہ کی تصدیق ہو گئی۔ خاتون کو اپنے گھر میں آئسولیشن میں رکھا گیا ہے۔

یہ معاملہ لکھنؤ کے مانک نگر تھانہ علاقے کے چندر نگر کا ہے۔ یہاں خاتون کورونا سے متاثر پائی گئی ہے۔ وہ کچھ دنوں سے سردی اور بخار میں مبتلا تھی۔ دریں اثنا، کووڈ ڈسٹرکٹ سرویلانس آفیسر ڈاکٹر نشانت نروان نے کہا کہ خاتون میں کورونا کی عام علامات ہیں۔ ٹیم نے خاتون کے ساتھ رہنے والے تمام لوگوں کی کانٹیکٹ ٹریسنگ بھی کی ہے۔ تاہم، خاتون میں کورونا کے نئے ویرینٹ جے این.1 کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔