بہار میں زمین کے سروے کو لے کر نیا اپ ڈیٹ، کاغذات تیار کرانےکے لئے تین ماہ کا وقت

دلیپ جا ئسوال نے کہا کہ 62 فیصد لوگوں کے پاس دستاویزات ہیں، 38 فیصد لوگوں کو ان کی ضرورت ہے۔ سروے کے بعد بہار کے اندر زمین کے مستقبل کا فیصلہ کیا جائے گا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

خبروں کے مطابق بہار میں زمین کے سروے کو لے کر عوام کے مفاد میں نتیش حکومت بڑا فیصلہ لینے جا رہی ہے۔ 21 ستمبر کو پورنیہ میں ریونیو اور لینڈ ریفارم محکمہ کے وزیر دلیپ جائسوال نے کہا کہ اب ہم لوگوں کو کاغذات تلاش اکرنے اور کاغذات تیار کرنے کے لیے تین ماہ کا وقت دیں گے۔ اس کے بعد ہم ایک سروے کریں گے۔ ایک دو دن میں خط جاری کر دیا جائے گا ۔

دلیپ جائسوال نے کہا، "ان تین مہینوں میں ہم تمام عوامی نمائندوں کے ساتھ بیٹھیں گے، بیٹھ کر باتوں کو سمجھیں گے، ہم رعیتوں یعنی زمین کے مالکان کے ساتھ بھی بیٹھیں گے۔ ہم نے اپنے محکمہ کے تمام سی اوز کو پٹنہ بلایا تھا۔ سب کو ہدایت دی کہ اپنی عادتیں بہتر کریں ورنہ دلیپ جائسوال کسی کو نہیں چھوڑیں گے۔‘


اس سے پہلے گزشتہ جمعہ یعنی 20 ستمبر کو دلیپ جائسوال سہرسہ پہنچے تھے۔ انہوں نے وہاں گورنمنٹ پولی ٹیکنک کالج میں پی ایم وشوکرما یوجنا کی پہلی سالگرہ میں ایک سال مکمل ہونے پر شرکت کی۔ اس دوران انہوں نے زمین کے سروے کے حوالے سے کافی معلومات صحافیوں سے شیئر کیں۔ انہوں نے کہا کہ سروے کا آغاز 1890 میں برطانوی دور میں ہوا تھا۔ تقریباً 130 سال بعد نظرثانی سروے درمیان میں ہوا لیکن اب حکومت نے خصوصی سروے مہم شروع کر دی ہے۔

دلیپ جائسوال نے کہا کہ اب جبکہ سروے شروع ہوا ہے، 62 فیصد لوگوں کے پاس دستاویزات ہیں، 38 فیصد لوگوں کے پاس کاغذات  کی ضرورت ہے ۔ ان لوگوں کو دستاویزات تلاش کرنے اور کاغذات نکالنے میں کچھ دقت کا سامنا ہے۔ سروے کے بعد بہار کے اندر زمین کے مستقبل کا فیصلہ کیا جائے گا۔


انہوں نے مزید کہا کہ آج تھانے میں 60 فیصد مقدمات زمین سے متعلق ہیں۔ زمین پر جھگڑے، قتل، لڑائی جھگڑے اور دیگر مختلف واقعات رونما ہوتے ہیں۔ زمین کے سروے کے ذریعہ اس کی تعداد کم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جب سروے ہو جائے گا اور سب کچھ ڈیجیٹل ہو جائے گا تو کوئی مسئلہ نہیں ہو گا۔

دلیپ جائسوال نے کہا ’’سروے میں عام لوگوں کو بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ ریونیو ڈپارٹمنٹ کے اہلکار اور سروے کے امین اس طرح سے مدد نہیں کر پا رہے ہیں جس طرح ان کی مدد کرنی چاہیے، اس لیے انہوں نے اپنے آئی اے ایس افسر کو گاؤں بھیجا تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے۔ عوام کو کن مسائل کا سامنا ہے ہمیں معلوم ہوا ہے کہ عوام کو دستاویزات اور معلومات کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہے، ہم نے عوام کو تین ماہ کا وقت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔