امرت پال معاملہ میں نیا انکشاف! ہریانہ روڈویز کی بس میں بیٹھ کر ہوا تھا فرار، ڈرائیور-کنڈکٹر سے پوچھ تاچھ کر رہی پولیس
بتایا جاتا ہے کہ 20 مارچ کو امرت پال اور پاپل پریت سنگھ ہریانہ روڈ ویز کی بس میں فرار ہوئے تھے۔ پنجاب پولیس نے بس کا سراغ لگا لیا ہے اور ڈرائیور اور کنڈکٹر سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے
نئی دہلی: وارث پنجاب دے تنظیم کے سربراہ امرت پال سنگھ کی تلاش جاری ہے۔ پولیس اسے پکڑنے کے لیے 6 دنوں سے مسلسل مہم چلا رہی ہے، تاہم اس کا سراغ نہیں مل رہا ہے۔ امرت پال کے نیپال فرار ہونے کا امکان ہے۔ ایسے میں اس خدشے کے درمیان ہند-نیپال سرحد پر سختی برتی جا رہی ہے۔
ان سب کے درمیان امرت پال سنگھ کیس میں ایک نئی جانکاری سامنے آئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ 20 مارچ کو امرت پال اور پاپل پریت سنگھ ہریانہ روڈ ویز کی بس میں فرار ہو گئے۔ بتایا جا رہا ہے کہ پنجاب پولیس نے بس کا سراغ لگا لیا ہے اور ڈرائیور اور کنڈکٹر سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔
خیال رہے کہ امرت پال سنگھ اور اس کے دو ساتھیوں کے پوسٹر بھارت-نیپال سرحد روپئی ڈیہہ سمیت بہرائچ کی تمام ایس ایس بی سرحدی چوکیوں پر چسپاں کر دئے گئے ہیں۔ ہندوستانی انٹیلی جنس ایجنسیوں کو خدشہ ہے کہ خالصتان کے حامی امرت پال ہندوستان-نیپال سرحد کے بہرائچ ضلع کی سرحد کے راستے نیپال فرار ہو سکتے ہیں۔
بہرائچ میں 42ویں کور کے ایس ایس بی کے کمانڈنٹ تپن داس نے بتایا کہ امرت پال سنگھ اور اس کے ساتھیوں کے پوسٹر ان کی شناخت کے لیے چوکیوں پر لگائے گئے ہیں، تاکہ جو لوگ ان چوکیوں سے اور سرحد کے کسی دوسری طرف سے نیپال میں داخل ہوں وہ اس کی شناخت کر سکیں۔
امرت پال کی تنظیم 'وارس پنجاب دے' بنیاد پرستوں کی ایک تنظیم ہے جس کی بنیاد دیپ سدھو نے رکھی تھی۔ سدھو کی گزشتہ سال فروری میں ایک سڑک حادثے میں موت ہو گئی تھی۔ وارث پنجاب دے تنظیم کا دعویٰ ہے کہ وہ پنجاب کے حقوق کے تحفظ کے لیے لڑتی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔