ریلوے کی نئی ٹکٹ بکنگ پالیسی پر مسافروں کی تشویش، مخالفت شروع

ریلوے نے ایڈوانس ٹکٹ بکنگ کی مدت کو 120 دن سے کم کر کے 60 دن کر دیا، جس سے مسافروں میں ناراضگی پھیل گئی ہے۔ وہ سمجھتے ہیں کہ اس سے ٹکٹ کی تصدیق مشکل ہو جائے گی

<div class="paragraphs"><p>کراچی واقع کینٹ ریلوے اسٹیشن، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

کراچی واقع کینٹ ریلوے اسٹیشن، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

محکمہ ریل کے ایڈوانس ٹکٹ بکنگ کی مدت 120 دن سے کم کر کے 60 دن کرنے کے فیصلے پر مسافروں میں کافی بےچینی اور ناراضگی پائی جاتی ہے۔ یہ نیا ضابطہ یکم نومبر 2024 سے نافذ العمل ہوگا اور اس کے مطابق مسافر اب صرف دو ماہ پہلے ہی ٹکٹ بک کروا سکیں گے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ 120 دن کی بکنگ کی سہولت ختم ہونے پر مسافر خاص طور پر لمبی مسافت والے سفر اور تہواروں کے دوران، شدید مشکلات کا سامنا کریں گے۔

رپورٹ کے مطابق، مسافروں کی ایک بڑی تعداد نے اس فیصلے پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔ سپریا تیواری نامی ایک مسافر نے کہا کہ ’’120 دن کی مدت میں بھی اکثر ٹکٹ کنفرم نہیں ہو پاتا، تو 60 دن میں یہ کیسے ممکن ہوگا؟ پرانا بکنگ سسٹم زیادہ بہتر تھا کیونکہ اس سے مسافروں کو پریشانی کم ہوتی تھی۔‘‘

اسی طرح ایک اور مسافر ورشا نے کہا کہ ’’ریلوے کے اس نئے ضابطے سے مسافروں کے لئے مشکلات بڑھ جائیں گی اور ریلوے کو بھی نقصان اٹھانا پڑے گا۔ 120 دن کا دورانیہ مسافروں کو اپنی منصوبہ بندی کے مطابق بکنگ کرنے کی سہولت فراہم کرتا تھا اور اس کی وجہ سے ٹکٹ کنفرم ہونے کے امکانات بھی زیادہ ہوتے تھے۔‘‘


روزانہ سفر کرنے والے کاروباری افراد اور مختلف پیشوں سے وابستہ مسافروں نے بھی اس نئے ضابطہ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ایک میوزیشن وکی نے اپنی رائے دیتے ہوئے کہا، ’’روزانہ سفر کرنے والوں کے لئے یہ فیصلہ مشکلات پیدا کرے گا، کیونکہ لمبے سفر کے لئے پہلے سے منصوبہ بندی کرنا مشکل ہو جائے گا اور 60 دن کی بکنگ میں ٹکٹ کنفرم ہونا بھی ایک چیلنج ہوگا۔‘‘

ایک طرف مسافروں کی جانب سے اس ضابطہ پر ناراضگی کا اظہار کیا جا رہا ہے، تو دوسری طرف اس سے ریلوے کو بھی مالی نقصانات کا سامنا ہو سکتا ہے۔ زیادہ تر لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ 120 دن کی بکنگ کا نظام بہتر تھا کیونکہ اس کی وجہ سے لمبے عرصے کے سفر کے لئے لوگ پہلے سے بکنگ کر لیتے تھے، اور ریلوے کو ایڈوانس آمدنی حاصل ہوتی تھی۔ اگر 60 دن کی بکنگ پر عملدرآمد کیا گیا، تو کئی لوگ آخری لمحات میں بکنگ کرنے پر مجبور ہوں گے، جس سے ریلوے کی آمدنی میں کمی آ سکتی ہے۔

کئی مسافروں نے ریلوے کے اس فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ 120 دن کی بکنگ کی سہولت کو دوبارہ بحال کیا جائے تاکہ مسافروں کو سفر کے دوران مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے اور ٹکٹ کی تصدیق میں بھی آسانی ہو۔

ریلوے کے نئے ضابطہ پر ماہرین نے بھی تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ عملی طور پر نافذ کرنا مشکل ہو سکتا ہے، خاص طور پر جب بڑی تعداد میں لوگ تہواروں اور چھٹیوں کے دوران سفر کرتے ہیں۔ ریلوے کو اس فیصلے پر دوبارہ غور کرنا چاہئے تاکہ مسافروں کی سہولت کو یقینی بنایا جا سکے اور ریلوے کی آمدنی میں بھی کمی نہ آئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔