دہلی میں ’پوسٹر وار‘ کے درمیان چسپاں کئے گئے نئے پوسٹر، ’کیا بھارت کے پی ایم پڑھے لکھے ہونے چاہئیں؟‘

ان پوسٹروں پر لکھا گیا ہے ’’کیا بھارت کے پی ایم پڑھے لکھے ہونے چاہئیں؟‘ پوسٹر میں کسی کا نام نہیں لکھا گیا ہے لیکن صاف ظاہر کہ ان پوسٹروں کے ذریعے وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: قومی راجدھانی دہلی میں بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کے درمیان پوسٹر وار (پوسٹروں کی جنگ) جاری ہے۔ اسی ضمن میں آج عآپ کے دفتر کے باہر کئی مقامات پر نئے پرچے (پوسٹر) چسپاں کئے گئے ہیں۔ ان پوسٹروں پر لکھا گیا ہے ’’کیا بھارت کے پی ایم پڑھے لکھے ہونے چاہئیں؟‘ پوسٹر میں کسی کا نام نہیں لکھا گیا ہے لیکن صاف ظاہر کہ ان پوسٹروں کے ذریعے وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

حال ہی میں جب اس طرح کے پوسٹر چسپاں کئے گئے تھے تو دہلی پولیس نے متعدد ایف آئی آر درج کر کے کچھ گرفتاریاں بھی کی تھیں۔ اس وقت کہا گیا تھا کہ ان پوسٹروں پر پریس یا شائع کردہ کا نام درج نہیں ہے اس لئے ان پر کارروائی کی گئی ہے۔ تاہم اس مرتبہ بھی پولیس اسی طرح کی کارروائی عمل میں لا سکتی ہے۔


ایف آئی آر درج ہونے کے بعد پولیس نے شہر کی دیواروں سے 2 ہزار سے زیادہ ایسے پوسٹر ہٹائے تھے جن پر ’مودی ہٹاؤ، دیش بچاؤ‘ لکھا ہوا تھا۔ وزیر اعظم مودی کے خلاف پوسٹر کے ایک دن بعد بی جے پی کی جانب سے اروند کیجریوال کے خلاف پوسٹر لگائے گئے تھے۔ بی جے پی لیڈر کی جانب سے چسپاں کرائے گئے پوسٹروں پر ’اروند کیجریوال ہٹاؤ، دہلی بچاؤ‘ لکھا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔