ٹریفک کے نئے قوانین کا سوشل میڈیا پر اڑ رہا مذاق، ’جوکس‘ اور ’میمس‘ کی بارش

ملک میں یکم ستمبر 2019 سے نیا موٹر وہیکل ایکٹ نافذ ہو گیا ہے۔ اب ٹرانسپورٹ کے قوانین کو توڑنا آپ کی جیب پر بھاری پڑنے والا ہے۔ اس قانون کے نافذ ہونے کے بعد لوگ سوشل میڈیا پر خوب مزے لے رہے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

ملک میں یکم ستمبر 2019 سے نیا موٹر وہیکل ایکٹ نافذ ہو گیا ہے اور ٹریفک پولس نے بھی مستعدی کے ساتھ کئی لوگوں سے قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر چالان وصول کیا ہے۔ ترمیم شدہ موٹر وہیکل ایکٹ میں ٹرانسپورٹ قوانین توڑنے پر جرمانے کی رقم کئی گنا بڑھا دی گئی ہے۔ اس فیصلے کے بعد لوگ سوشل میڈیا پر خوب مزے لے رہے ہیں اور نئے ٹریفک قوانین پر مزیدار جوکس اور میمس پوسٹ کر رہے ہیں۔

سوشل میڈیا پر جوکس اور میمس کی تو جیسے بارش شروع ہو گئی ہے۔ طرح طرح کے کمنٹس دیکھنے کو مل رہے ہیں کچھ لوگ نئے قوانین کا مذاق اڑاتے ہوئے بھی دیکھے جا رہے ہیں۔ ایک شخص نے لکھا ہے کہ ’’گاڑی تیرا بھائی چلائے گا ایسا کہنے والے بھائی سے پہلے 10 ہزار روپے رکھوا لینا!‘‘


ویسے کچھ ریاستوں نے ابھی نئے موٹر وہیکل ایکٹ کو نافذ نہیں کیا ہے۔ ان ریاستوں کا کہنا ہے کہ وہ اسے نافذ کرنے سے پہلے اس کا تجزیہ کریں گے۔ لیکن جہاں یہ قانون نافذ ہو گیا ہے، وہاں قانون توڑنے پر لوگوں سے زبردست جرمانہ وصول کیا جا رہا ہے۔ جو بھی شخص ضروری دستاویزوں کے بغیر گاڑی چلا رہا ہے اسے کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ایسی بھی خبریں آئی ہیں کہ جرمانے کی رقم گاڑی کی قیمت سے بھی زیادہ ہو رہی ہے۔ بدھ کو بھونیشور میں ایک آٹو رکشہ ڈرائیور پر ٹرانسپورٹ قوانین کی خلاف ورزی کرنے کے لیے 47500 روپے کا جرمانہ لگایا گیا۔ دہلی سے ملحق گروگرام میں بھی 3 آٹو ڈرائیوروں کو ٹریفک قوانین توڑنا مہنگا پڑا۔ گروگرام پولس نے ایک آٹو ڈرائیور پر 37 ہزار روپے کا جرمانہ ٹھوک دیا، جب کہ دوسرے آٹو ڈرائیور پر 27 ہزار کا جرمانہ لگایا گیا۔ ایک دیگر آٹو ڈرائیور کو بھی بغیر ضروری دستاویز گاڑی چلانے پر 9400 روپے کا جرمانہ ادا کرنا پڑا۔


ہریانہ پولس نے بدھ کو ایک آٹو ڈرائیور پر 32 ہزار 500 روپے کا جرمانہ ٹھوک دیا تھا۔ اس سے قبل منگل کو بھی گڑگاؤں پولس نے ایک اسکوٹر چلانے والے کا 23 ہزار روپے کا چالان کاٹ دیا تھا۔

گڑگاؤں میں دنیش مدان کی اسکوٹی کا 23 ہزار روپے کا چالان کاٹ دیا گیا تھا۔ چالان کی کاپی بھی سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوئی۔ دنیش بغیر ہیلمٹ کے گاڑی چلا رہے تھے، ساتھ ہی ان کے پاس اسکوٹی کا رجسٹریشن، لائسنس، ائیر پالیوشن این او سی، اور تھرڈ پارٹی انشورنس نہیں تھا۔ دنیش نے بتایا کہ ان کی اسکوٹی کی قیمت فی الحال 15 ہزار روپے ہے۔ ان کے اس چالان پر بھی خوب میمس بنائے گئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔