رافیل پر نیا انکشاف: اَنل امبانی کی کمپنی کے لئے فرانس حکومت نے کی 1052 کروڑ کی ٹیکس معافی
فرانس کے اخبار نے ایک سنسنی خیز انکشاف کیا ہے، اس میں شائع خبر کے مطابق فرانس حکومت نے انل امبانی کی کمپنی پر بقایہ 143.7ملین یورو (قریب 1119 کروڑ روپے) کا ٹیکس معاف کر دیا تھا اور یہ فیصلہ اس وقت لیا گیا جب وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ رافیل سودے کا اعلان کیا گیا۔ وزیراعظم نریندر مودی نے جس سودے کا اعلان کیا تھا اس کے مطابق رافیل جنگی جہاز بنانے والی کمپنی دسالٹ ایوی ایشن کا انل امبانی کی محض دو ہفتہ پہلے وجود میں آئی انل امبانی کی کمپنی کے ساتھ تقریباً تیس ہزار کروڑ روپے کا بحیثیت آفسیٹ پارٹنر کے معاہدہ ہوا تھا۔
فرانسیسی اخبار ’لے مونڈ‘ نے انکشاف کیا ہے کہ فرانس حکومت نے اس ٹیکس کی دین داری کو معاف کرنے کے بدلے صرف 7.3 ملین یورو (57 کروڑ روپے) میں معاملہ ختم کر دیا تھا۔ ’لے مونڈ‘ اخبار کے جنوبی ایشیا کے صحافی جولین بوسو نے ایک کے بعد ایک کئی ٹوئٹ کر کے اس پوری خبر کے بارے میں تفصیل سے اطلاع دی ہے۔ اس کے مطابق انل امبانی کی ایک ٹیلی کام کمپنی فرانس میں رجسٹرڈ ہے جس کا نام ریلائنس ایٹلانٹک فلیگ فرانس ہے۔
- اس کمپنی پر ٹیکس کی دین داری کی جانچ میں ٹیکس افسران نے پایا کہ کمپنی نے سال 2007 سے 2010 کے درمیان 60 ملین یورو کا ٹیکس ادا نہیں کیا۔
- ریلائنس نے اس دین داری کے بدلے 7.6 ملین یورو (قریب 57 کروڑ روپے) ادا کر معاملہ ختم کرنے کی کوشش کی، لیکن فرانس کے ٹیکس افسران نے اسے ٹھکرا دیا۔ افسران نے معاملہ کی گہرائی سے جانچ کرنے پر پایا کی سال 2010 سے سال 2012 کے درمیان ریلائنس پر کل دین داری 91 ملین یورو کی ہے۔
- اپریل 2015 میں وزیر اعظم نریندر مودی نے فرانس کی کمپنی دسالٹ ایوی ایشن سے 36 رافیل جنگی جہاز خریدنے کے سودے کا اعلان کیا۔ اس وقت تک انل امبانی کی ریلائنس کمپنی پر فرانس حکومت کا 151 ملین یورو کا ٹیکس ہو چکا تھا۔
- مودی حکومت کےذریعہ رافیل جہاز خریدنے کے اعلان کے 6 ماہ بعد فرانس کے ٹیکس افسران نے ریلائنس کے ساتھ صرف 7.3 ملین یورو (قریب 57 کروڑ روپے) لے کر معاملہ ختم کر دیا، جبکہ فرانس حکومت کو ریلائنس سے 151 ملین یورو وصول کرنے تھے۔
- اس طرح جب حکومت نے دسالٹ ایوی ایشن کے ساتھ رافیل سودے کو حتمی شکل دینے کے لئے تبادلہ خیال کیا تو اس دوران فرانس حکومت نے انل امبانی کو 143.7ملین یورو کی معافی دے دی۔
صحافی جولین بوسو نے لکھا ہے کہ انہوں نے جان بوجھکر اس خبر کا انگریزی ترجمہ شائع نہیں کیا ہے، کیونکہ اس میں غلطی ہونے کے امکان رہتے ہیں اور ہم اس کے لئے ذمہ دار نہیں ہونا چاہتے کیونکہ ایسی خبروں میں ایک ایک لفظ کی اہمیت ہوتی ہے۔
فرانسیسی اخبار کا یہ خلاصہ کافی سنسنی خیز ہے کیونکہ رافیل سودے میں تو خود وزیر اعظم مودی نے ہی دلچسپی لی تھی اور ایک طرح سے اکیلے ہی پرانے 126 جہاز کے سودے کو خارج کر دیا تھا۔ وزیر اعظم مودی نے جو سودا طے کیا اس کے مطابق۔
- رافیل جنگی جہاز کی تعداد 126 سے کم کر کے 36 کر دی گئی۔
- رافیل جہاز کو بنانے کے لئے سرکاری کمپنی ہندوستان ایرو نوٹکس لمٹیڈ کو باہر کر دیا گیا اور انل امبانی کی محض دو ہفتہ قبل وجود میں آئی کمپنی کو دسالٹ ایوی ایشن کا آفسیت پارٹنر بنوا دیا۔
اس خلاصہ پر کانگریس ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا ہے کہ ’’رافیل سودے میں بدعنوانی اور پیسے کے لین دین کے تار سامنے آ ہی گئے۔ آخر کار وزیر اعظم مودی اور انل امبانی کی سانٹھ گانٹھ سامنے آگئی ہے؟‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 13 Apr 2019, 3:10 PM