یو پی: بغیر اجازت لاؤڈ اسپیکر لگایا تو 5 سال کی قید ایک لاکھ کا جرمانہ!

بغیر اجازت لگائے گئے لاؤڈ اسپیکروں کو 20 جنوری تک اتروانے کا حکم دیا گیا ہے اور اس کے بعد حکم کی نافرمانی کرنے پر 5 سال قید کی سزا دی جا سکتی ہے اور 1 لاکھ کا جرمانہ بھی کیا جا سکتا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

الہ آباد ہائی کورٹ کی ہدایت پر اترپردیش حکومت نے صوتی آلودگی ضابطوں کو سختی سے نافذ کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ ریاستی محکمہ داخلہ کے چیف سکریٹری اروند کمار نے بتایا کہ تمام ضلع مجسٹریٹوں کو ہدایت دی گئیں ہیں کہ سبھی مقامات پر لگے لاؤڈ اسپیکروں کی نشاندہی کی جائے اورسروے کرکے یہ پتہ لگایا جائے کہ آیا لاؤڈاسپیکر لگانےسے پہلے اس کی اجازت لی گئی تھی یا نہیں۔ بغیر اجازت لاؤڈاسپیکر لگانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ لاؤڈاسپیکر لگانے کےلئے سبھی پیمانوں پر عمل کیا جائے۔

اروند کمار نے صوبے کے ضلع مجسٹریٹوں اور پولس سربراہوں کو جاری سرکولر میں کہا ہے کہ مندر-مسجد پر بغیر اجازت لگے لاؤڈ اسپیکر 20 جنوری سے قبل اتروا لئے جائیں۔ ان کا کہنا ہے کہ 15 جنوری سے قبل ہرمندر اور مسجد میں لاؤڈ اسپیکر لگانے کی اجازت لی جائے۔ جو اجازت نہ لے اس کے خلاف کارروائی کی جائے۔

نئی ہدایات کےلیے ایس ڈی ایم کو صنعتی، تجارتی، رہائشی اور سائلنٹ ژون علاقوں میں تقسیم کرنے کی ضرورت ہوگی۔ ہرایک علاقے میں قابل قبول صوتی پیمانوں کےلئے زیادہ سے زیادہ حد طے کی گئی ہے۔عام مقامات پر لاؤڈاسپیکر کے شور کی سطح ڈیسیبل(ڈی بی) اور نجی مقامات پر پانچ ڈی بی سے زیادہ نہیں ہونی چاہئے۔

ہائی کورٹ میں موتی لال یادو نے صوتی آلودگی کے معاملے میں ایک عرضی داخل کی تھی۔ عدالت کے گزشتہ 20 دسمبر کے حکم کے بعد ریاستی حکومت نے یہ ہدایات جاری کیں تھیں۔

ریاستی حکومت کو آئندہ 22جنوری کو ہائی کورٹ میں جواب داخل کرنا ہےکہ حکومت نے اب تک صوتی آلودگی روکنے کے لئے کیا کارروائی کی ہے۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 08 Jan 2018, 10:10 AM