نیتاجی سبھاش چندر بوس کے پوتے نے پی ایم مودی کو لکھا خط، نیتاجی کے باقیات جاپان سے واپس لانے کی اپیل

چندر کما ربوس نے پی ایم مودی کو خط لکھ کر کہا کہ ’’نیتاجی کے یوم وفات (18 اگست) سے قبل کی شام میں آپ سے ایک بار پھر ان کے باقیات کو رینکوجی مندر سے ہندوستان واپس لانے کی اپیل کرتا ہوں۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>سبھاش چندر بوس، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

سبھاش چندر بوس، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

نیتاجی سبھاش چندر بوس کے پوتے چندر کمار بوس نے وزیر اعظم نریندر مودی کو آج ایک خط لکھا ہے جس میں ان سے گزارش کی ہے کہ مجاہد آزادی نیتاجی سبھاش کے باقیات کو جاپان سے ہندوستان لایا جائے۔ دراصل نیتاجی کے باقیات جاپان کے رینکوجی مندر میں رکھے ہوئے ہیں۔ چندر کمار بوس ان باقیات کو ہندوستان لانے کی اپیل پی ایم مودی سے پہلے بھی کر چکے ہیں، لیکن اب تک ان کی خواہش پوری نہیں ہوئی ہے۔

اپنے خط میں چندر کمار بوس نے لکھا ہے کہ ’’نیتاجی کے یومِ وفات (18 اگست) سے قبل کی شام میں آپ سے ایک بار پھر ان کے باقیات کو رینکوجی مندر سے ہندوستان واپس لانے کی اپیل کرتا ہوں۔ وہ اپنی شخصیت، صلاحیت، ہمت، اخلاص اور ہندوستان کی آزادی کے لیے نہ صرف ہندوستان میں بلکہ ہر جگہ آزادی کے متوالوں کے دل میں ہمیشہ کے لیے ہیرو کی شکل میں بسے ہوئے ہیں۔‘‘


چندر کمار بوس کا کہنا ہے کہ اگست 1945 میں جاپان کی خود سپردگی کے بعد ایک جاپانی فوجی طیارہ سے سفر کرنے کے دوران ہوائی حادثہ میں ان کی موت ہو گئی تھی۔ ان کے بھائی شرت چندر بوس اور ویانا میں بیوہ امیلی سمیت کنبہ کے اراکین نیتاجی کی واپسی کا انتظار کر رہے تھے، لیکن 18 اگست 1945 کے بعد ان کے زندہ ہونے کی کسی کو کوئی جانکاری نہیں ملی۔ چندر کمار بوس نے بتایا کہ 1956 میں اس وقت کے وزیر اعظم جواہر لال نہرو نے آئی این اے کے تجربہ کار جنرل شاہ نواز خان کی صدارت میں تین رکنی جانچ کمیٹی تشکیل دی تھی۔ پہلی بار اس حادثے کو لے کر نیتاجی کی موت پر 11 گواہوں سمیت تفصیلی جانکاری ایک آفیشیل رپورٹ میں درج کی گئی۔ حکومت کے ذریعہ مقرر کھوسلا کمیشن کی 1974 کی رپورٹ نے شاہ نواز کے نتائج کی تصدیق کی۔ تیسری اور آخری حکومت کے ذریعہ مقرر مکھرجی جانچ کمیشن 2005 نے دعویٰ کیا تھا کہ نیتا جی کی موت ہوائی حادثہ میں نہیں ہوئی تھی۔ ان کے نتائج میں خامیاں پائی گئیں، جس کے بعد حکومت ہند نے اسے خارج کر دیا۔

چندر کمار بوس نے پی ایم مودی کو لکھی اپنی چٹھی میں کہا ہے کہ ’’اب وقت آ گیا ہے۔ آپ کی (پی ایم مودی) قیادت میں حکومت ہند نے نیتاجی سے متعلق فائلوں کو منظر عام پر لا کر اسے بند کرنے کی پیش قدمی کی۔ سبھی فائلوں کو جاری ہونے کے بعد یہ واضح ہو گیا کہ نیتاجی کا انتقال 18 اگست 1945 کو ہوا تھا۔ یہ ضروری ہے کہ حکومت ہند کی طرف سے ایک آخری بیان دیا جائے جس سے نیتاجی کی موت کو لے کر افواہ پھیلانے والوں پر لگام لگایا جا سکے۔ چندر کمار نے پی ایم مودی سے پرزور انداز میں گزارش کی کہ اب نیتاجی کے باقیات کو ہندوستان لانے کی کوشش کی جانی چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔