نیپال نے کوسی بیراج کے تمام 56 دروازے کھولے، بہار کے کئی اضلاع پر سیلاب کا خطرہ، نشیبی علاقے زیر آب
چوالیس سالوں میں یہ پہلا موقع ہے کہ جولائی کے مہینے میں کوسی بیراج سے اتنا پانی چھوڑا گیا۔ کوسی ندی کی سطح آب میں اضافے کے بعد سپول، سہرسہ اور مدھے پورہ سمیت کئی اضلاع میں سیلاب کا خطرہ منڈلا رہا ہے
پٹنہ: جولائی کے مہینے میں ہی بہار کے کئی اضلاع میں سیلاب کا خطرہ منڈلانے لگا ہے۔ نیپال میں موسلادھار بارش کے درمیان اتوار کو کوسی بیراج کے تمام 56 دروازے کھول دیے گئے۔ کوسی بیراج سے 3 لاکھ 94 ہزار کیوسک پانی چھوڑا گیا ہے۔ گیٹ کھلتے ہی بہار میں کوسی ندی کے پانی کی سطح تیزی سے بڑھنے لگی۔ سیلابی پانی کئی دیہاتوں میں داخل ہو گیا ہے۔ اس سے ہزاروں لوگ متاثر ہوئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، 44 سالوں میں یہ پہلا موقع ہے کہ جولائی کے مہینے میں کوسی بیراج سے تقریباً 4 لاکھ کیوسک پانی چھوڑا گیا ہے۔ کوسی ندی کی سطح آب میں اضافے کے بعد سپول، سہرسہ اور مدھے پورہ سمیت کئی اضلاع میں سیلاب کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔ سپول، سہرسہ اور مدھے پورہ اضلاع میں صورتحال ایسی ہے کہ ندی کے کنارے آباد سینکڑوں گاؤں مکمل طور پر ڈوب گئے ہیں۔ یہاں کے لوگ محفوظ مقامات پر منتقل ہو رہے ہیں۔
کوسی ندی میں پانی کی سطح بڑھنے کے درمیان سپول، سہرسہ اور مدھے پورہ اضلاع میں انتظامیہ لوگوں سے محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی اپیل کر رہی ہے۔ دوسری طرف شمالی بہار میں گزشتہ کچھ دنوں سے مسلسل بارش کی وجہ سے صورتحال مزید سنگین ہو گئی ہے۔ ندی سے ملحقہ کئی علاقے پانی میں ڈوب گئے ہیں۔ اسی دوران بگہا میں کھیتوں میں کام کرنے گئے 150 کسان سیلاب میں پھنس گئے۔ کئی گھنٹے تک جاری رہنے والے ریسکیو آپریشن کے بعد کسانوں کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔