نیٹ تنازعہ: ’حکومت آپ کی حفاظت نہیں کر سکتی تو اپوزیشن کرے گی‘، راہل گاندھی اور طلبا کی ملاقات پر مشتمل ویڈیو آئی سامنے

راہل گاندھی نے کہا کہ این ای ای ٹی (نیٹ) والے ہزاروں طلبا اپنے کنبوں کے ساتھ زبردست گرمی میں سڑک پر ہیں اور نریندر مودی چپ چاپ تماشہ دیکھ رہے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے گزشتہ روز نیٹ امتحان میں بے ضابطگی کے سبب متاثر ہوئے طلبا سے ملاقات کی تھی اور انھیں بھروسہ دلایا تھا کہ انھیں انصاف دلانے میں کانگریس پوری طرح ساتھ کھڑی رہے گی۔ آج راہل گاندھی اور طلبا کے درمیان ہوئی اس ملاقات کی ویڈیو راہل گاندھی نے اپنے یوٹیوب چینل پر شیئر کی ہے۔ اس میں طلبا اپنی پریشانیاں راہل گاندھی کے سامنے رکھتے نظر آ رہے ہیں اور امتحان میں پیپر لیک کی وجہ سے درپیش مشکلات پر بھی اظہارِ خیال کر رہے ہیں۔

یہ ویڈیو راہل گاندھی نے اپنے ’ایکس‘ ہینڈل پر بھی شیئر کی ہے جس کے ساتھ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’نیٹ (این ای ای ٹی) والے ہزاروں طلبا اپنے کنبوں کے ساتھ زبردست گرمی میں سڑک پر ہیں اور نریندر مودی چپ چاپ تماشہ دیکھ رہے ہیں۔ انھیں (طلبا کو) بھروسہ دلاتا ہوں کہ اس جدوجہد میں سڑک سے لے کر پارلیمنٹ تک انڈیا آپ کے ساتھ ہے۔‘‘


اس ویڈیو میں راہل گاندھی طلبا سے پوچھتے ہیں کہ وہ دو تین چیزیں کیا ہونی چاہئیں جس کے لیے کانگریس مرکزی حکومت پر دباؤ بنائے۔ اس پر طلبا نے کہا کہ سب سے پہلے تو ’ری نیٹ‘ (از سر نو نیٹ کا امتحان) کرایا جانا چاہیے، پھر تعلیمی نظام میں موجود خامیوں کو دور کرنے کے لیے ضروری اقدام اٹھانے چاہئیں۔ این ٹی اے پر بھروسہ ختم ہونے کی بات بھی طلبا نے کہی اور ساتھ ہی پیپر لیک جیسے معاملوں کی تحقیقات کے لیے دباؤ بنانے کی بھی بات کہی۔ نیٹ امتحان دینے والے ایک طالب علم نے راہل گاندھی سے کہا کہ جو کچھ نیٹ امتحان میں ہوا اس سے صرف 24 لاکھ طلبا متاثر نہیں ہوئے ہیں، بلکہ ان سبھی کے کنبے بھی پریشان ہو رہے ہیں۔ اس شدید گرمی میں انھیں سڑکوں پر نکل کر احتجاج کرنا پڑ رہا ہے، لیکن کوئی سننے والا نہیں۔ اس درمیان طلبا نے راہل گاندھی نے واضح لفظوں میں کہا کہ حکومت اگر آپ کی حفاظت نہیں کر سکتی تو پھر اپوزیشن آپ کی حفاظت کرے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔