’اگنی ویر‘ پر نظر ثانی کی ضرورت، ’یو سی سی‘ پر ہمارا موقف غیر تبدیل، حکومت سازی کی کوشش کے درمیان جے ڈی یو کا اہم بیان

جے ڈی یو لیڈر کے سی تیاگی نے کہا ہے کہ یکساں سول کوڈ پر ہمارا موقف آج بھی وہی ہے۔ ہم نے تب بھی کہا تھا کہ اس معاملے پر تمام متعلقین کو ساتھ لے کر چلنے اور ان کے خیالات کو سمجھنے کی ضرورت ہے

<div class="paragraphs"><p>جے ڈی یو لیڈر کے سی تیاگی / آئی اے این ایس</p></div>

جے ڈی یو لیڈر کے سی تیاگی / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: این ڈی اے کی اتحادی جماعت جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) نے اہم بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ یکساں سول کوڈ (یو سی سی) پر ہمارا موقف آج بھی وہی ہے۔ جے ڈی یو کے جنرل سکریٹری اور ترجمان کے سی تیاگی نے کہا کہ تب بھی ہم نے کہا تھا کہ اس معاملے پر تمام متعلقین یعنی اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ لے کر چلنے کی ضرورت ہے۔

کے سی تیاگی نے کہا، ’’ہم نے تب بھی کہا تھا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ لے کر چلنا اور اس معاملے پر ان کے خیالات کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ یو سی سی پر نتیش کمار نے لاء کمیشن کے چیئرمین کو خط لکھ کر کہا تھا کہ ہم اس کے خلاف نہیں ہیں لیکن اس پر وسیع بحث کی ضرورت ہے۔


اگنی ویر اسکیم کا ذکر کرتے ہوئے کے سی تیاگی نے کہا، ’’اگنی ویر اسکیم کی کافی مخالفت ہوئی تھی اور اس کا اثر انتخابات میں بھی دیکھا گیا۔ اس پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔ اگنی ویر اسکیم کو ایک نئے انداز میں سوچنے کی ضرورت ہے۔ فوج میں سیکورٹی اہلکار تعینات تھے اور جب اگنی ویر اسکیم آئی تو ایک بڑے طبقے میں بے اطمینانی پھیل گئی۔ میرا ماننا ہے کہ انتخابات میں ان کے خاندان والوں نے بھی احتجاج کیا تھا، اس لیے آج اس پر نئے انداز میں بحث کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘

ون نیشن، ون الیکشن کی حمایت کرتے ہوئے کے سی تیاگی نے کہا کہ جہاں تک ’ایک ملک، ایک الیکشن‘ کا تعلق ہے، ہم اس کی حمایت میں ہیں۔ کے سی تیاگی نے کہا، ’’ہم این ڈی اے کے مضبوط شراکت دار کے طور پر ابھرے ہیں۔ ہم نے اٹل بہاری کی این ڈی اے حکومت میں کئی اہم وزارتوں کی ذمہ داریاں نبھائی ہیں۔ ہم ایک عرصے سے یہ مطالبہ کر رہے ہیں کہ اگر بہار سے نقل مکانی روکنی ہے تو اسے خصوصی ریاست کا درجہ دیا جائے۔ یہ وزیراعظم کا اختیار ہے کہ وہ کس کو کون سی وزارت دیں گے۔ ہمارا ایسا کوئی مطالبہ نہیں ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔