ہندوستانی اسٹارٹ اَپس نے کیا مایوس، ایک جھٹکے میں 6 ہزار سے زائد نوجوان بے روزگار
بڑے پیکیج آفر کرنے کی وجہ سے نوجوانوں کی ڈریم جاب کی فہرست میں جگہ بنانے والے ہندوستانی اسٹارٹ اَپس نے ہزاروں نوجوان ملازمین کو ’کوسٹ کٹنگ‘ اور ’ری اسٹرکچرنگ‘ کے نام پر باہر کا راستہ دکھا دیا۔
بڑے پیکیج آفر کرنے کی وجہ سے نوجوانوں کی ڈریم جاب کی فہرست میں جگہ بنانے والے ہندوستانی اسٹارٹ اَپس نے ہزاروں نوجوان ملازمین کو ’کوسٹ کٹنگ‘ اور ’ری اسٹرکچرنگ‘ کے نام پر باہر کا راستہ دکھا دیا ہے۔ ان میں سے بیشتر ملازمین اسٹارٹ اَپس کے ذریعہ آفر کیے جا رہے شاندار پیکیج کی وجہ سے اپنی اچھی خاصی مستقل ملازمت چھوڑ کر اسٹارٹ اَپ کا حصہ بنے تھے۔ کووڈ بحران میں ملک میں اسٹارٹ اَپ کا بلبلہ کچھ زیادہ ہی تیزی سے ابھرا تھا۔ اب یہ اسٹارٹ اَپس اپنے مالی بوجھ کو تیزی سے کم کرنے اور توسیع کی پالیسی کے تحت 6000 سے زیادہ ملازمین کو کام سے نکال چکے ہیں۔
ایڈ ٹیک بائجو کے کوڈنگ پلیٹ فارم وہائٹ ہیٹ جونیئر نے آفس جوائن کرانے کے نام پر اپنے ایک ہزار ملازمین کو استعفیٰ دینے پر مجبور کر دیا۔ اسٹارٹ اَپ سے جڑے ذرائع نے خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس کو بتایا کہ مجموعی طور پر پانچ ہزار ملازمین میں سے سیلس اینڈ سپورٹ کے تقریباً تین ہزار ملازمین کو ممبئی یا گروگرام رپورٹ کرنے کے لیے کہا گیا۔ ان میں ویسے اساتذہ بھی شامل تھے جو فل ٹائإ اس سے جڑے نہیں تھے۔ بائجو کی سیلس ٹیم کے بھی کئی ملازمین کو دوسرے لوکیشن پر جوائن کرنے کے لیے کہے جانے کے سبب ملازمت چھوڑنی پڑی۔ یہ بہت ہی کم تنخواہ پر کام کرتے تھے۔
اسی طرح ایڈٹیک پلیٹ فارم اَن اکیڈمی نے بھی تقریباً 600 ملازمین کو باہر کا راستہ دکھا دیا۔ اَن اکیڈمی کے شریک بانی اور سی ای او گورو منجال نے پہلے ہی کہا تھا کہ فنڈنگ کی کمی سے ڈیڑھ سال تک نبرد آزما ہونا پڑ سکتا ہے اور اس سے نمٹنے اور کمپنی کو منافع بخش بنائے رکھنے کے لیے وہ کبھی بھی ’کوسٹ کٹنگ‘ یعنی لاگت میں کمی کر سکتے ہیں۔ منجال نے اپنے ملازمین کو اس سلسلے میں خط لکھا تھا۔ انھوں نے کہا تھا کہ سب کو رخنات کے درمیان کام کرنا سیکھنا ہوگا اور ہر حالت میں منافع پر دھیان دینا ہوگا۔ اس خشک سالی سے بچنا ضروری ہے۔ یہ سب کے لیے امتحان کا وقت ہے۔
مالی رخنات کا حوالہ دیتے ہوئے ویدانتو نے بھی 424 ملازمین کی چھٹنی کی ہے۔ ویدانتو کے سی ای او اور شریک بانی وامسی کرشنا نے اس چھٹنی کے لیے روس-یوکرین جنگ، معاشی بحران کے اندیشہ، امریکہ کے ذریعہ کی جا رہی مانیٹری پالیسی میں سختی وغیرہ کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ انھوں نے گزشتہ ہفتہ کہا کہ انھیں اپنے 5900 ملازمین میں سے تقریباً 7 فیصد یعنی 424 ملازمین کو کام سے ہٹانا پڑ رہا ہے۔ ہیلتھ ٹیک پلیٹ فارم ایمفائن نے بھی 500 میں سے 50 فیصد سے زیادہ ملازمین کو ملازمت سے نکال دیا ہے۔ ایمفائن کے سرمایہ کاروں میں شامل پرائم ونچرس پارٹنرس کے منیجنگ پارٹنر شریپتی آچاریہ نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ مائیکرو سطح پر تبدیلی کے سبب فنڈنگ حاصل کرنے میں پریشانی ہو رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایسے حالات میں ملازمین کی چھٹنی کو ملتوی نہیں کیا جا سکتا ہے۔ یہ کسی بھی صنعت کار کے لیے آسان فیصلہ نہیں ہوتا ہے۔ سیکنڈ ہینڈ کار کی خرید و فروخت سے جڑے پلیٹ فارم کارس24 نے بھی تقریباً 600 ملازمین کو خراب کارکردگی کے نام پر کام سے ہٹایا ہے۔
بلنک اِٹ (قبل میں گروفورس) نے بھی کوسٹ کٹنگ کے نام پر ممبئی، حیدر آباد اور کولکاتا میں تقریباً 1600 ملازمین کی چھنٹنی کی ہے۔ زومیٹو نے بلنک اِٹ کے 10 فیصد شیئرس کے لیے اس میں 10 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔ ای کامرس پلیٹ فارم میشو نے بھی ری اسٹرکچرنگ کے نام پر 150 سے زیادہ فل ٹائم ملازمین کو اپنے گراسری بزنس سے نکال دیا ہے۔ کرایہ پر فرنیچر دستیاب کرانے والے پلیٹ فارم فرلینکو نے کاروبار توسیع کرنے کی پالیسی کے تحت اپنی لاگت رقم کم کرنے کے لیے 180 سے زیادہ ملازمین کی چھٹنی کی ہے۔
سوشل کامرس اسٹارٹ اَپ ٹریل نے بھی 300 سے زیادہ ملازمین کو کام پر سے نکالا ہے۔ ڈاکٹر سے صنعت کار اور سرمایہ کار بنے رتیش ملک کے مطابق ملک میں آنے والے مہینوں میں بہت سے لوگ اس چھٹنی کے شکار ہوں گے۔ ایسا خاص کر ان اسٹارٹ اَپس میں زیادہ ہوگا، جنھوں نے پروڈکٹ مارکیٹ فٹ (پی ایم ایف) ماڈل کے بغیر بہت سارا پیسہ جمع کیا ہے۔ ملک نے آئی اے این ایس سے کہا کہ مکمل اسٹارٹ اَپ ایکو سسٹم کو نقدی بچانے پر زور دینا ہوگا اور آگے کے مستحکم وقت کے لیے تیار ہونا ہوگا۔ بانیان کو چست ہو کر نیٹ پروموٹر اسکور، گاہکوں اور ٹیم پر توجہ مرکوز کرنا ہوگا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔