نوپور شرما کے خلاف ٹوئٹ کر برے پھنسے اکھلیش، این سی ڈبلیو نے کیا کارروائی کا مطالبہ

قومی کمیشن برائے خواتین نے اتر پردیش حکومت کو خط لکھ کر کہا ہے کہ وہ بی جے پی کی معطل ترجمان نوپور شرما سے متعلق ٹوئٹ کرنے والے سماجوادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو کے خلاف کارروائی کرے۔

اکھلیش یادو / آئی اے این ایس
اکھلیش یادو / آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

قومی کمیشن برائے خواتین (این سی ڈبلیو) نے اتر پردیش حکومت کو خط لکھ کر کہا ہے کہ وہ بی جے پی کی معطل ترجمان نوپور شرما سے متعلق ٹوئٹ کرنے والے سماجوادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو کے خلاف کارروائی کرے۔ دراصل اکھلیش یادو نے گزشتہ یکم جولائی کو کیے گئے ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ ’’صرف منھ کو نہیں جسم کو بھی معافی مانگنی چاہیے اور ملک میں بدامنی اور خیرسگالی بگاڑنے کی سزا بھی ملنی چاہیے۔‘‘ اکھلیش یادو نے یہ ٹوئٹ نوپور شرما کے بارے میں دیے گئے سپریم کورٹ کے بیان کے پس منظر میں کیا گیا تھا۔

قومی کمیشن برائے خواتین نے اس ٹوئٹ پر نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ یوگی حکومت کو سماجوادی پارٹی چیف کے خلاف قانون کے متعلقہ شقوں کے تحت کارروائی کرنی چاہیے۔ کمیشن نے ریاستی حکومت سے کہا کہ وہ تین دن کے اندر اسے اس معاملے میں کی گئی کارروائی کی جانکاری دے۔


یوپی پولیس کے پولیس ڈائریکٹر جنرل ڈی ایس چوہان کو لکھے ایک خط میں این سی ڈبلیو کی سربراہ ریکھا شرما نے کہا کہ ٹوئٹ ’سراسر اکسانے والا‘ ہے۔ ریکھا شرما نے کہا کہ ’’قومی کمیشن برائے خواتین نے اخذ کیا کہ اکھلیش یادو کا ایک ٹوئٹ نوپور شرما کے خلاف نفرت اور رنجش کے جذبہ کو اور دو مذہبی طبقات کے درمیان فرقہ وارانہ خیرسگالی کو بگاڑنے والا ہے، جو بے حد قابل مذمت ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’معاملے کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے آپ کو اکھلیش یادو کے خلاف فوری کارروائی کرنی چاہیے۔‘‘ انھوں نے اکھلیش یادو کے بیان کو ’غیر ضروری‘ بھی بتایا کیونکہ معاملہ پہلے ہی عدالت کے سامنے ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔