این سی پی بمقابلہ این سی پی: سپریم کورٹ نے انتخابی نشان ’گھڑی‘ سے متعلق اپنے حکم میں ترمیم سے کیا انکار
سپریم کورٹ شرد پوار گروپ کی جانب سے کی گئی اس شکایت پر سماعت کر رہی تھی جس میں اجیت پوار گروپ پر 19 مارچ کی عبوری ہدایت کی عدم تعمیل کا الزام لگایا گیا تھا۔
انتخابی نشان گھڑی سے متعلق عدالتی حکم میں ترمیم کے لیے این سی پی اجیت پوار گروپ کی جانب سے داخل درخواست کو سپریم کورٹ نے خارج کر دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے اپنے 19 مارچ کے حکم میں کوئی بھی ترمیم یا نرمی کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ یہ مناسب نہیں۔ واضح رہے کہ اجیت پوار گروپ کی جانب سے سپریم کورٹ میں ایک درخواست داخل کی گئی تھی جس میں عدالت سے انتخابی نشان ’گھڑی‘ سے متعلق حکم میں نرمی کرنے کی اپیل کی گئی تھی۔ اس درخواست کے خلاف این سی پی شرد پوار نے سپریم کورٹ میں اجیت پوار گروپ پر عدالتی حکم کی پاسداری نہیں کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے شکایت کی تھی۔
عدالت نے اس بات پر غور کرتے ہوئے کہ پبلک نوٹس کے اشتہارات اخبارات کے کسی کونے میں دبے ہوئے تھے، جسٹس سوریہ کانت کی صدارت والی بنچ نے اجیت پوار گروپ سے نئے سرے سے خصوصیت کے ساتھ اشتہار جاری کرنے کے لیے کہا۔ بنچ نے اجیت پوار گروپ کی جانب سے پیش ہونے والے سینئر ایڈوکیٹ مکل روہتگی سے بھی کہا کہ وہ این سی پی کے کارکنوں، عہدیداروں اور امیدواروں کو عدالت عظمیٰ کی ہدایت کی خلاف ورزی نہ کرنے سے متعلق آگاہ کریں۔
عدالت نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی شرد چندر پوار (این سی پی-ایس پی) جس کے پاس ’توتاری بجاتا آدمی‘ کا نشان ہے، وہ بھی عدالتی احکامات کی تعمیل کرے گی اور ’گھڑی‘ کے نشان کا استعمال نہیں کرے گی۔ واضح رہے کہ بنچ شرد پوار گروپ کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کر رہی تھی، جس میں اجیت پوار گروپ پر 19 مارچ کی عبوری ہدایت کی عدم تعمیل کا الزام لگایا گیا تھا۔
دراصل اپنے حکم میں سپریم کورٹ نے اجیت پوار کی قیادت والی این سی پی سے کہا تھا کہ وہ انگریزی، مراٹھی اور ہندی میں پبلک نوٹس کے اشتہار جاری کرے جس میں اس بات کی صراحت ہو کہ ’گھڑی‘ انتخابی نشان کا استعمال عدالت کے حتمی فیصلے سے مشروط ہے۔ سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں یہ بھی کہا تھا کہ یہ صراحت این سی پی اجیت پوار گروپ کے ذریعے جاری ہر پمفلٹ، اشتہار، آڈیو یا ویڈیو کلپ کے ساتھ بھی کی جائے۔
این سی پی شردپوار گروپ کی جانب سے پیش ہوئے سینئر ایڈووکیٹ ابھشیک منو سنگھوی نے سپریم کورٹ کے حکم کی عدم تعمیل کا حوالہ دیتے ہوئے بدھ کو عدالت کو بتایا تھا کہ اجیت پوار کی قیادت والی پارٹی نے عدالت کی ہدایت کے مطابق کسی بھی اخبار میں اشتہار دینا تو دور، ایک درخواست میں عدالت سے 19 مارچ کے حکم میں نرمی کا مطالبہ کیا ہے۔ چونکہ انتخابات جلد ہونے والے ہیں، اس لیے عدالت اپنے حکم میں کوئی ترمیم نہ کرے۔ اس پر جسٹس کانت کی قیادت والی بنچ نے اجیت پوار کے وکیل سے 19 مارچ کے بعد کے تمام اخباری اشتہارات کی تفصیل عدالت میں پیش کرنے کے لیے کہا تھا۔ آج کی سماعت کے بعد عدالت نے اپنے 19 مارچ کے حکم میں کسی بھی قسم کی ترمیم یا نرمی کرنے سے انکار کر دیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔