این سی پی تنازعہ: شرد پوار نے انتخابی کمیشن سے کہا ’اجیت نے فرضی دستاویز دیے‘، اگلی سماعت 9 اکتوبر کو
شرد پوار کے وکیل ابھشیک منو سنگھوی نے کہا کہ ’’اگر کوئی غلط دستاویز دیتا ہے تو اس کو مانا نہیں جا سکتا، ایسے بھی لوگوں کا دستاویز دیا گیا جن کی موت ہو چکی ہے۔‘‘
این سی پی کے اصل مالک شرد پوار ہیں یا پھر اجیت پوار، اس کا فیصلہ انتخابی کمیشن کو کرنا ہے۔ آج این سی پی پر دعویٰ کرنے شرد پوار اور اجیت پوار گروپ اپنی اپنی بات رکھنے انتخابی کمیشن پہنچے۔ شرد پوار کے وکیل ابھشیک منو سنگھوی نے انتخابی کمیشن میں سماعت کے بعد اجیت پوار گروپ کو لے کر دعویٰ کیا کہ وہ جھوٹ بول رہے ہیں۔ اس دوران ان کے ساتھ این سی پی چیف شرد پوار بھی موجود تھے۔
ابھشیک منو سنگھوی نے اجیت پوار گروپ پر غلط اور فرضی دستاویز انتخابی کمیشن کو دینے کا الزام لگایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’اگر کوئی غلط دستاویز دیتا ہے تو اس کو قبول نہیں کیا جا سکتا۔ ایسے بھی لوگوں کے دستاویزات جمع کر دیے گئے جن کی موت ہو چکی ہے۔ کئی لوگوں نے منع بھی کر دیا کہ انھوں نے دستخط نہیں کیے ہیں۔ ایک پارٹی کو غلط کاغذ کے ذریعہ توڑنے کی کوشش کی گئی ہے۔‘‘
آج شرد پوار کے ساتھ انتخابی کمیشن جتیندر اوہاڈ اور وندنا چوہان پہنچے تھے، جبکہ اجیت پوار کی طرف سے ان کے وکیل پہنچے تھے۔ انتخابی کمیشن میں آج ہوئی سماعت کے بارے میں سنگھوی نے بتایا کہ یہ دو گھنٹے چلی جس میں انھوں نے شرد پوار کی طرف سے دلیلوں کو پیش کیا۔ این سی پی پر حق اور پارٹی کے انتخابی نشان کو لے کر انتخابی کمیشن میں اب اگلی سماعت 9 اکتوبر کو ہوگی۔
واضح رہے کہ اجیت پوار نے 30 جون کو انتخابی کمیشن میں پارٹی کےنام اور انتخابی نشان پر دعویٰ کیا تھا۔ اگلی سماعت یعنی 9 اکتوبر کو اجیت پوار گروپ اپنی بات انتخابی کمیشن کے سامنے رکھے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔