یو پی میں پہلی سے پانچویں جماعت تک کے لئے جلد نافذ ہوگا این سی ای آر ٹی کا نصاب

عہدیدار نے کہا کہ این سی ای آر ٹی کی کتابوں کو تبدیل کرنے کا فیصلہ اس لیے لیا گیا تھا کیونکہ کلاس 12 کے بعد زیادہ تر مقابلہ جاتی امتحانات این سی ای آر ٹی کے طرز پر مبنی ہوتے ہیں۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

لکھنؤ: نیشنل کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ (این سی ای آر ٹی) کا نصاب اتر پردیش کے سرکاری پرائمری اسکولوں میں تعلیمی سیشن 2023-24 سے پہلی کلاس سے تیسری کلاس تک لاگو کیا جائے گا۔ ڈائریکٹر جنرل، اسکول ایجوکیشن، یوپی، وجے کرن آنند کے مطابق بنیادی تعلیم کے محکمے نے منظوری کے لیے کابینہ کو ایک تجویز بھیجی ہے۔ خیال رہے کہ یوپی بورڈ کے اسکولوں میں نویں سے بارہویں جماعت کے طلبہ کے لیے این سی ای آر ٹی کی کتابیں پہلے ہی متعارف کرائی جا چکی ہیں۔

انہوں نے کہا "حکومت کو تفصیلی تجویز بھیجی گئی ہے۔ این سی ای آر ٹی کی کتابیں مرحلہ وار سرکاری اسکولوں میں متعارف کرائی جائیں گی۔ پہلے ہم کلاس ایک سے 3 تک شروع کریں گے۔ پھر 2024-25 کے سیشن سے اسے کلاس 4 سے 5 میں متعارف کرایا جائے گا۔ اگلے سیشن میں اسے کلاس 6 سے 8 کے طلبا کے لئے متعارف کرایا جائے گا۔‘‘


کتابوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو کتابیں مارکٹ میں پہلے سے دستیاب ہیں، ان کتابوں کی طباعت کے لیے محکمہ بنیادی تعلیم کو صرف کاپی رائٹ کے لیے رضامندی لینا ہوگی۔ پہلی سے تیسری کلاس کے لگ بھگ 75 لاکھ طلبا این سی ای آر ٹی کی کتابوں سے مستفید ہوں گے۔

کونسل کے اسکولوں میں این سی ای آر ٹی کے نصاب کو نافذ کرنے کا فیصلہ 2018 میں لیا گیا تھا اور اسے 2021-22 تک پہلی سے آٹھویں جماعت تک مرحلہ وار لاگو کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا لیکن کووڈ- 19 کے پھیلنے کی وجہ سے اس میں تاخیر ہوئی۔ اب حکومت اگلے سیشن میں کلاس 1 سے 3 تک اور پھر اگلے دو سالوں میں کلاس 8 تک نصاب نافذ کرے گی۔


مزید برآں، بنیادی تعلیم کا محکمہ اساتذہ کی تربیت کرے گا، جس کے لیے ایک ورک بک ماڈیول تیار کیا گیا ہے۔ عہدیدار نے کہا کہ این سی ای آر ٹی کی کتابوں کو تبدیل کرنے کا فیصلہ اس لیے لیا گیا تھا کیونکہ کلاس 12 کے بعد زیادہ تر مقابلہ جاتی امتحانات این سی ای آر ٹی کے طرز پر مبنی ہوتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔