نائب سنگھ سینی 17 اکتوبر کو ہریانہ کے وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیں گے
نائب سنگھ سینی 17 اکتوبر کو ہریانہ کے وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیں گے۔ اس تقریب میں وزیر اعظم مودی سمیت اہم سیاسی شخصیات اور بی جے پی کے سینئر رہنما شرکت کریں گے
نائب سنگھ سینی 17 اکتوبر کو ہریانہ کے وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیں گے۔ اس تقریب میں وزیر اعظم مودی سمیت اہم سیاسی شخصیات اور بی جے پی کے سینئر رہنما شرکت کریں گے۔ قبل ازیں، اطلاعات تھیں کہ حلف برداری کی تقریب 15 اکتوبر کو ہوگی، لیکن اب بی جے پی نے 17 اکتوبر کی تاریخ کو حتمی قرار دے دیا ہے۔
بی جے پی لیجسلیچر پارٹی کی میٹنگ میں نائب سنگھ سینی کو متفقہ طور پر دوبارہ وزیر اعلیٰ منتخب کیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ حالیہ ہریانہ اسمبلی انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے مسلسل تیسری بار کامیابی حاصل کی ہے۔ پارٹی نے 90 رکنی اسمبلی میں 48 سیٹیں جیت کر اکثریت حاصل کی، جبکہ کانگریس 37 نشستوں پر کامیاب ہوئی۔
انتخابات کے دوران بی جے پی اور جننایک جنتا پارٹی (جے جے پی) کے درمیان اتحاد ٹوٹنے کے بعد اس طرح کا ماحول پیدا ہو گیا تھا کہ بی جے پی کو اکثریت حاصل نہیں ہوگی لیکن عوام نے بی جے پی کو ہی ایک بار پھر ریاست کی باگ ڈور سونپی۔ نائب سنگھ سینی، جنہوں نے منوہر لال کھٹر کی جگہ لی تھی، نے کہا کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ریاست کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے۔
موصولہ خبروں میں بتایا جا رہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی سمیت کئی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ بھی پنچکولہ کی حلف برداری تقریب میں شرکت کریں گے۔ نائب سینی کا وزیر اعلیٰ بننا تقریباً طے مانا جا رہا ہے۔ ان کے ساتھ تقریباً ایک درجن وزراء بھی اس تقریب میں حلف لے سکتے ہیں۔ غور کرنے والی بات یہ ہے کہ گزشتہ سینی حکومت کے 10 میں سے 8 وزیر اور اسمبلی اسپیکر انتخاب میں ہار چکے ہیں۔ اس لیے نئی حکومت میں نئے چہروں کو موقع ملنے کے پورے آثار ہیں۔
ہریانہ اسمبلی انتخاب میں کامیابی حاصل کرنے والے 3 آزاد امیدواروں ساوتری جندل، دیویندر کادیان اور راجیش جون بی جے پی کو حمایت دینے کا اعلان کر چکے ہیں۔ ہریانہ میں حکومت سازی کے لیے 46 سیٹوں کی ہی ضرورت ہوتی ہے، لیکن بی جے پی نے تن تنہا 48 سیٹیں جیت کر اپنے دَم پر حکومت سازی کی طرف قدم بڑھا دیا ہے۔ اب جبکہ 3 آزاد امیدواروں کی حمایت مل گئی ہے تو بی جے پی کی حمایت میں 51 اراکین اسمبلی ہو چکے ہیں۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ 3 آزاد امیدواروں میں سے ایک کو وزارتی عہدہ بھی مل سکتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔