میگھالیہ: غیر قانونی کان میں پھنسے 15 مزدوروں میں سے ایک کی لاش برآمد
ہندوستانی بحریہ کو میگھالیہ میں مشرقی جینتیا ہلس ضلع کے کانس گاؤں میں کوئلے کی غیر قانونی کان میں پھنسے 15 مزدوروں میں سے ایک کی لاش ملی ہے۔
شیلانگ: ہندوستانی بحریہ کو میگھالیہ میں مشرقی جینتیا ہلس ضلع کے کانس گاؤں میں کوئلے کی غیر قانونی کان میں پھنسے 15 مزدوروں میں سے ایک کی لاش ملی ہے۔ بحریہ کے ایک افسر نے جمعرات کو یہ اطلاع دی۔
بحریہ کے ترجمان نے ٹوئٹ کرکے لاش ملنے کی اطلاع دی۔ مزدور کی لاش زمین کے 160 فٹ نیچے 210 فٹ لمبی ایک سرنگ سے نکالی گئی۔ پچھلے ایک ماہ سے کان میں پھنسے لوگوں کو نکالنے کی کوشش کی جار ہی ہے۔ بچاؤ کام میں بحریہ، کول انڈیا، قومی آفات دستہ (این ڈی آر ایف)، اوڈیشہ فائر بریگیڈ اور پمپ بنانے والی ایک پرائیویٹ کمپنی کرلوسکر کے کل 200 افراد اس آپریشن میں شامل ہیں۔
بحریہ کے افسر نے بتایا کہ کان میں پھنسے باقی مزدوروں کو بچانے کی کوشش جاری ہے۔ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ 13 دسمبر کو اس غیر قانونی کان میں پانی بھر گیا تھا۔ حالانکہ کان سے پانچ مزدور باہر نکلنے میں کامیاب رہے تھے۔ انہوں نے بتایا تھا کہ کان میں ان کے 15 ساتھ پھنس گئے ہیں۔ نیشنل گرین ٹربیونل (این جی ٹی) نے 17اپریل 2014 کو ہی ریاست میں غیر قانونی کان پر پابندی لگا دی تھی۔ اس حکم کے باوجود غیر قانونی کان سے کوئلہ نکالنے کے لئے مزدور کان میں نیچے اترے تھے۔
میگھالیہ پولس نے غیرقانونی کان سے کوئلہ نکلوانے والے کرپ چلیٹ کو گرفتار کیا ہے۔ دو دیگر ملزمین کی تلاش جاری ہے۔ سپریم کورٹ بچاؤ کے کام پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ عدالت نے ریاست کے افسران کو حکم دیا تھا کہ کان میں پھنسے لوگوں کو ’’زندہ یا مردہ‘ باہر نکالا جائے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔