امرتسر حادثہ: ریل پٹریوں پر سلامتی انتظامات پختہ کئے جائیں، سدھو کی مانگ
پنجاب کے وزیر نوجوت سنگھ سدھو نے ریلوے کے وزیر کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ ریل پٹریوں پر انتظامات پختہ کیا جائیں تاکہ لگاتار پیش آرہے حادثات میں کمی لائی جا سکے۔
پنجاب کے امرتسر میں پیش آئے ریل حادثہ میں جان گنوانے والوں کے تئیں تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے آج پنجاب حکومت میں وزیر نوجوت سنگھ سدھو نے ریلوے کو وزیر کو خط لکھ کر ریل کی پٹریوں پر سیکورٹی انتظامات پختہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
نوجوت سنگھ سدھو نے مرکزی ریلوے کے وزیر کو خط کر ریل کی پٹریوں کے دونوں اطرف میں سیکورٹی کے انتظامات کو پختہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ خط میں سدھو نے لکھا، ’’ریل کی پٹریوں کے ساتھ اونچی باڑ لگائی جانے کی اشد ضرورت ہے، بالخصوص شہری علاقوں میں جہاں گنجان بستیاں موجود ہیں، تاکہ کوئی بھی پٹریوں کو پار نہ کرپائے اور پیش آنے والے حادثات میں کمی آ سکے۔‘‘
واضح رہے کہ امرتسر کے جوڑا پھاٹک کے نزدیک دسہرہ تقریب کے موقع پر ٹرین کی زد میں آنے سے 59 افراد کی موت ہو گئی تھی اور درجنوں افراد زخمی ہو گئے تھے۔
ادھر، اب بی جے پی کی طرف سے نوجوت سنگھ سدھو کی بیوی نوجوت کور اور دسہرہ تقریب کے ناظم کے خلاف شکایت درج کرائی گئی ہے۔
دراصل، بی جے پی اور اکالی دل کی جانب سے لگاتار نوجوت سدھو کی بیوی اور پنجاب کی سابق وزیر نوجوت کور کو امرتسر حادثہ کے تعلق سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ دسہرہ کی جس تقریب میں حادثہ پیش آیا تھا اس کے ناظم سوربھ مٹو کے خلاف بھی پولس نے کوئی معاملہ درج نہیں کیا ہے۔
سوربھ مٹو نے حال ہی میں ایک ویڈیو جاری کر کے صفائی بھی دی تھی، انہوں نے خود کو بے قصور بتاتے ہوئے یہ بھی کہا تھا جس وقت حادثہ پیش آیا اس وقت نوجوت کور جائے وقوعہ پر موجود نہیں تھیں لہذا ان کا اس حادثہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
بی جے پی کی امرتسر یونٹ نے امرتسر کی سابق رکن اسمبلی نوجوت کور اور دسہرہ تقریب کے ناظم سوربھ مدان مِٹو کے خلاف تقریب کے دوران لوگوں کی سلامتی کے تئیں لاپروائی برتنے کا الزام عائد کرتے ہوئے شہر کے موکمپورہ تھانہ میں شکایت درج کرائی ہے۔
پولس میں شکایت لکھبیر سنگھ نامی شخص نے بدھ کے روز درج کرائی ہے۔ شکایت میں نوجوت کور اور ناظم مٹو پر مہمانوں کی سلامتی کو نظر انداز کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ لکھبیر سنگھ کے ساتھ اکالی دل کے رہنما وکرم جیت سنگھ مجیٹھیا اور بی جے پی رہنما ترون چُگ بھی تھانہ میں موجود تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔