پریشان حال مزدوروں کے لیے مسیحا بنکر سامنے آئے نوی ممبئی کے کارپوریٹر منور پٹیل

کمپنیوں میں کام کرنے والے مزدور پچھلے 50 دنوں سے لاک ڈاؤن کے دوران بےروزگاری کی مار سے پریشان ہوکر ہجرت کرنے پر مجبور ہورہے ہیں۔

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

یو این آئی

کورونا وائرس اور اس کے باعث جاری لاک ڈاؤن نے زندگی کے ہر شعبہ حیات سے تعلق رکھنے والوں کو متاثر اور پریشان کن صورتحال سے دوچار کیا ہوا ہے، لیکن اس میں سب سے زیادہ تکلیف دہ اور پریشانی کا سامنا کر رہے ہیں وہ تارکین وطن مزدور جو ملک کے مختلف علاقوں سے روزی روٹی کی تلاش میں ممبئی اور اطراف کے مضافاتی علاقوں میں موجود ہیں۔ کارخانے بند ہونے، روزگار کے ختم ہونے اور کوئی بھی آمدنی کے نہ ہونے کے باعث انتہائی مصیبت زدہ اور خستہ حال ایسے فراد کی مدد اور انھیں راحت پہنچانے کا کام مختلف سطح پر اور مختلف تنظیمیں اور انفرادی طور پر کئی لوگ انجام دے رہے ہیں۔ اسی طرح کی ایک قابل قدر اور قابل تقلید عمل اور راحتی اقدامات نوی ممبئی کے بان کوڈے گاؤں کے واحد مسلم میونسپل کارپوریٹر منور پٹیل نے لاک ڈاؤن کی ابتداء سے ہی جاری رکھا ہے۔

مہاراشٹر سے مہاجر مزدوروں کی ایک بڑی تعداد پیدل یا موٹر سائیکل یا ٹرک کے ذریعہ اپنے آبائی وطن کیلئے روانہ ہورہی ہے ۔ اس دوران انہیں مختلف دقتوں او رپریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ جس میں مالی پریشانی کے ساتھ ساتھ اشیائے ضروری اور غذا کی عدم دستیابی شامل ہیں ۔ لیکن ایسے وقت میں ممبئی سے متصل نئی ممبئی شہر کا واحد مسلم کارپوریٹر ان مہاجر مزدوروں کیلئے مسیحا ثابت ہوا ہے جوا ن مہاجر مزدوروں کی ضروریات کو پورا کرنے اور ان کی ہجرت کو روکنے میں مصروف ہے ۔


موصولہ اطلاعات کے مطابق لاک ڈاؤن اور رمضان کے موقع پر نوی ممبئی کے بان کوڈے گاؤں کے مسلم میونسپل کارپوریٹر نے لاک ڈاؤن کی شروعات سے ہی یہاں کے مزدوروں کیلئے بڑی تعداد کو پکا ہوا کھانا اور راشن فراہم کرانے کا عمل جاری رکھا ہے ۔ نو ی ممبئی میں ایم آئی ڈی سی اور اے پی ایم سی مارکیٹ واقع ہے ۔ جہاں ہزاروں کی تعداد میں چھوٹی بڑی کمپنی بھی ہے ۔ ان کمپنیوں میں کام کرنے والے مزدور پچھلے 50 دنوں سے لاک ڈاؤن کے دوران بےروزگاری کی مار سے پریشان ہوکر ہجرت کرنے پر مجبور ہورہے ہیں۔ ایسےوقت میں بان کوڈے گاؤں جہاں بڑی تعداد میں مسلم مزدور رہائش پذیر تھے ان کی مدد کیلئے حاجی فقیر محمد پٹیل فاؤنڈیشن اور نوی ممبئی میونسپل کارپوریشن کے کارپوریٹر منور پٹیل ان مزدوروں کی مدد کرنے کے لیے آگے آئے اور انھوں نے ان ضرورتمندوں کو مدد بہم پہنچانے کا آغاز کیا۔

منور پٹیل نے علاقہ کے غریب مزدوروں کیلئے روزانہ لاک ڈاؤن کے درمیان صبح شام 500 لوگوں کیلئے کھانے کا انتظام کیا اور جو مزدور بے روزگار ہوگئے تھے۔ ایسے 1500 مزدوروں کے گھروں میں راشن کی کٹ بھی پہنچائی ۔ وہیں رمضان میں سحری اور افطار کے ساتھ ساتھ 6000 لوگوں کو بلا تفریق مذہب رمضان اور راشن کٹ بھی حاجی فقیر محمد پٹیل فاؤنڈیشن کے ذریعہ تقسیم کی گئی ۔ منور پٹیل جو حج کمیٹی کے ممبر بھی ہیں ، انہوں نے بتایا کہ نوی ممبئی میں میرا علاقہ گنجان مسلم آبادی والا علاقہ ہے اور انڈسٹریل علاقہ ہونے کی وجہ سے کافی مزدور یہاں آبادہیں خاص طور سے میرے علاقہ میں گارمنٹ کی کئی فیکٹریاں ہیں جس میں لگ بھگ 2000 سے زیادہ گارمنٹ کی مشینیں ہیں اور یہاں کام کرنے والا مزدور، یوپی ، بہار اور مدھیہ پردیش سے یہاں پر آے ہوئے ہیں ۔ "ہماری پوری کوشش تھی کہ لاک ڈاؤن کے درمیان یہ مزدور پریشان ہوکر کے اپنے گھر نہ چلے جائیں۔ اسلئے شروعات سے ہی ہم نے ان لوگوں کو اپنے طور سے سہارا دینے کی کوشش کی ۔ ہماری پوری کوشش یہ ہے کہ جب تک لاک ڈاؤن چلے گا۔ مزدوروں کی مدد کی جائے تاکہ وہ مزدور اپنے وطن ہجرت نہ کریں۔ اسلئے ہم نے 2000سے زائد لوگوں کو راشن کے ساتھ 500 لوگوں کیلئے سحری اور افطار کا انتظام بھی کیا ہے۔"


انھوں نے ان مزدوروں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ " ہماری مزدوروں سے اپیل ہے کہ وہ تھوڑا صبر کریں ، ہم انکی ہر ممکن مدد کے لیے تیار ہیں، انھیں تھوڑی پریشای تو ہوگی۔ لیکن جس طرح سے یہاں سے مزدور پیدل نکل رہےہیں اور راستے میں ان کے ساتھ حادثات پیش آرہےہیں اس سے بہتر ہے کہ وہ یہاں رک کر لاک ڈاؤن کھلنے کا انتظار کریں ۔ ہم مزدوروں کی پریشانیوں میں ان کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔