میری صحت کی اتنی فکر ہے تووزیر اعظم کو فون کرنا چاہیے تھا: نوین پٹنائک

28 مئی کو اڈیشہ کے میور بھنج میں ایک ریلی کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ پچھلے ایک سال میں نوین بابو کی صحت اتنی خراب کیسے ہوئی؟

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ  یعنی 29 مئی کو اڈیشہ کے وزیر اعلی نوین پٹنائک کی خراب صحت پر تشویش کا اظہار کیا۔ اب وزیر اعلیٰ نوین پٹنائک نے اس کو لے کر  وزیر اعظم مودی کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے جلسے میں کہا کہ میری طبیعت خراب ہے اور وہ اس معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی بنانا چاہتے ہیں۔

نوین پٹنائک نے کہا، "اگر وہ میری صحت کے بارے میں اتنے فکر مند ہیں اور وہ پہلے ہی عوامی طور پر مجھے اپنا اچھا دوست بتا چکے ہیں۔ انہیں بس اپنا فون اٹھانا ہے اور مجھے فون کرنا ہے اور میری صحت کے بارے میں پوچھنا ہے۔‘‘


بیجو جنتا دل (بی جے ڈی) کے سربراہ نوین پٹنائک نے مزید کہا، "اڈیشہ اور دہلی کے کئی بی جے پی رہنما گزشتہ 10 سالوں سے میری صحت کے بارے میں افواہیں پھیلا رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ’’ میں وزیر اعظم کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ میں بالکل ٹھیک ہوں۔"

انہوں نے کہا کہ افواہوں پر تشویش کا اظہار کرنے کے بجائے، وزیر اعظم کو اڈیشہ کو برسوں سے خصوصی زمرہ کا درجہ دینے اور کوئلے کی رائلٹی پر نظرثانی کے مطالبے پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے اڈیشہ کے لوگوں کو زیادہ فائدہ ہوگا۔


28 مئی کو اڈیشہ کے میور بھنج میں ایک ریلی کے دوران وزیر اعظم  نریندر مودی نے کہا کہ پچھلے ایک سال میں نوین بابو کی صحت کس طرح اتنی بگڑ گئی ہے۔ کیا ان کی بگڑتی صحت کے پیچھے کوئی سازش ہے؟حال ہی میں اڈیشہ کے وزیر اعلیٰ کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا۔ اس ویڈیو میں نوین پٹنائک ایک میٹنگ سے خطاب کر رہے ہیں۔ اس دوران ان کے ہاتھ کانپتے دکھائی دے رہے ہیں۔ اس دوران اسٹیج پر موجود بی جے ڈی لیڈر وی کے پانڈیان نے اس کا ہاتھ پکڑ کر اپنی پیٹھ کے پیچھے چھپا لیا۔

اڈیشہ کی سیاست پر مضبوط گرفت رکھنے والے وی کے پانڈیان کو نوین پٹنائک کا جانشین سمجھا جاتا ہے۔ پانڈیان سابق آئی اے ایس افسر رہ چکے ہیں۔ مانا جا رہا ہے کہ اڈیشہ اسمبلی انتخابات میں جیت کے بعد وی کے پانڈیان کو وزیر اعلیٰ بنائے جانے کی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔