مہنگائی کے خلاف جون کے آخری ہفتے میں ملک گیر احتجاج: لیفٹ فرنٹ
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پٹرول- ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے سبب مہنگائی بڑھنے سے عام لوگوں کے سامنے معاش کا بحران پیدا ہوگیا ہے۔ اس لئے جون کے آخری ہفتہ میں ملک گیر احتجاج کیا جائے گا
نئی دہلی: کورونا وائرس کی عالمی وبا کے دوران ملک میں روزانہ ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے سے مزدوروں اور کسانوں کی زندگیوں میں پیدا ہونے والے بحران کے پیش نظر رواں ماہ کے آخری ہفتے میں حکومت سے اپنے مطالبات کے حق میں لیفٹ فرنٹ کی پانچ پارٹیوں نے ملک گیر دھرنا اور مظاہرے کا فیصلہ کیا ہے۔
جمعرات کو یہاں مارکسی کمیونسٹ پارٹی کے جنرل سکریٹری سیتارام یچوری، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے جنرل سکریٹری ڈی راجہ، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسی-لینن) کے جنرل سکریٹری دیپانکر بھٹاچاریہ، آل انڈیا فارورڈ بلاک کے سکریٹری جنرل دیوبرت بسواس اور پارٹی کے جنرل سکریٹری منوج بھٹاچاریہ کی طرف سے جاری مشترکہ پریس ریلیز میں یہ اطلاع دی گئی ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے سبب مہنگائی بڑھنے سے عام لوگوں کے سامنے معاش کا بحران پیدا ہوگیا ہے۔ اس کے خلاف احتجاج کرنے کے لئے بایاں محاذ کی پارٹیوں نے 22 جون کو ملک گیر دھرنا و مظاہرہ کا انعقاد کیا تھا اور اب آخری ہفتے میں پھر سے ملگ گیر مظاہرہ کیا جائے گا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ملک کی مختلف ریاستوں میں بائیں بازو کی جماعتوں کی اکائیاں اپنے صوبے کے حساب سے اس احتجاجی مظاہرے کے پروگرام کا فیصلہ کریں گی، لیکن یہ مظاہرہ جون کے آخری ہفتے میں پورے ملک میں کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ بائیں بازو کی جماعتیں انکم ٹیکس کے دائرے سے نیچے کے تمام غریب لوگوں کو تین مہینے تک 10 کلو اناج مفت اور ہر ایک کے اکاؤنٹ میں 7500 روپے ماہانہ دینے کا مطالبہ کر رہی ہیں، لیکن حکومت نے ان کے مطالبات کو ابھی تک قبول نہیں کیا ہے۔ جس کی وجہ سے لوگوں میں غم و غصہ بڑھتا جارہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔