ملک کے پہلے وزیر اعظم آنجہانی جواہر لال نہرو کی 58ویں برسی کے موقع پر قومی سیمینار منعقد
پروفیسر گوہر رضا نے کہا کہ پنڈت نہرو نے آزادی کے وقت ملک کو منظم کرنے کے لیے ایک ساتھ دیگر معاملات پر سائنسی انداز میں حالات پر قابو پایا جو کہ اہل وطن کے سامنے ایک مثال ہے۔
نئی دہلی: دہلی کانگریس کمیٹی کے زیر اہتمام ملک کے پہلے وزیر اعظم آنجہانی جواہر لال نہرو کی 58ویں برسی کے موقع پر آج قومی سیمینار کا انعقاد غالب انسٹی ٹیوٹ میں واقع ایوان غالب آڈیٹوریم میں کیا گیا۔ ریاستی صدر چودھری انل کمار کی صدارت میں منعقدہ اس تقریب میں مؤرخ پروفیسر بہوگنا، سی ایس آئی آر سے سبکدوش سائنسداں و سماجی کارکن گوہر رضا کلیدی مقررین کے طور پر شریک تھے۔جبکہ کانگریس کے خزانچی پون بنسل اور دہلی کانگریس کے انچارج شکتی سنگھ گوہل مہمان خصوصی کے طور پر موجود تھے۔
اس موقع پر پروفیسر گوہر رضا نے کہا کہ پنڈت نہرو نے آزادی کے وقت ملک کو منظم کرنے کے لیے ایک ساتھ دیگر معاملات پر سائنسی انداز میں حالات پر قابو پایا جو کہ اہل وطن کے سامنے ایک مثال ہے۔ پنڈت نہرو نے ملک کو مضبوط بنانے کے لیے سائنسی طریقوں کو بروئے کار لا کر ایک بہتر سائنسی نظام قائم کیا،جس کی وجہ سے آج ہندوستان سائنسی نقطہ نظر سے دنیا میں اہم مقام رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے سائنسی ترقی کے لیے جو اقدامات کیے ہیں وہ اگلے 50-60 سالوں میں نظر آ رہے ہیں۔ مرکز کی موجودہ مودی حکومت سائنسی ترقی کے لیے کچھ نہیں کر رہی، جس کی وجہ سے ملک کے بیشتر سائنسی ادارے بند ہو رہے ہیں، جب کہ پنڈت نہرو نے کہا تھا کہ ہم آدھی روٹی کھائیں گے اور سائنسی ادارے قائم کر دنیا کو بہتر بنائیں گے۔
پروفیسر آر پی بہوگنا نے کہا کہ نہرو نے 1928 میں ہندوستان کی آزادی اور آزادی کے لیے لڑتے ہوئے برطانوی معاشرے کا تختہ الٹنے کے لیے انڈین انڈیپینڈنس لیگ کی بنیاد رکھی اور اگست 1942 میں ممبئی میں پنڈت نہرو نے ہندوستان چھوڑو کی قرارداد کو نافذ کرنے کا ہدف مقرر کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ نہرو جی کی صدارت میں دسمبر 1929 میں لاہور میں کانگریس کا سالانہ اجلاس ہوا جس میں سب نے متفقہ طور پر پورن سوراج کا مطالبہ کیا اور 26 جنوری 1930 کو لاہور میں نہرو نے آزاد ہندوستان کا پرچم لہرایا۔
چودھری انل کمار نے اس موقع پر کہا کہ عظیم آزادی پسند پنڈت جواہر لال نہرو نے آزاد ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم کے طور پر 18 سال تک ملک کی خدمت کی۔ پنڈت نہرو نے ہندوستانی تاریخ میں ملک کی ترقی میں بہت زیادہ تعاون کیا اور ہندوستان کو ایک خودمختار، سوشلسٹ، سیکولر اور جمہوری ملک بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ پنڈت جواہر لال نہرو 6 بار انڈین نیشنل کانگریس کے صدر منتخب ہوئے اور 1955 میں انہیں بھارت رتن سے نوازا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پنڈت نہرو کو تعلیم اور طلبہ سے محبت کی وجہ سے چاچا نہرو کے نام سے منسوب کیا جاتا تھا۔ ملک کی سب سے بڑی یونیورسٹی پنڈت جواہر لال نہرو کے نام پر بنائی گئی تھی۔
کانگریس کے خزانچی پون بنسل نے کہا کہ مرکز کی موجودہ بی جے پی حکومت کے آمرانہ رویہ اور ملک دشمن فیصلوں کی وجہ سے آج ملک کا معاشی نظام تباہ ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پنڈت نہرو جی، اندرا گاندھی، راجیو گاندھی سمیت تمام وزرائے اعظم کے دور میں ملک کو مالی طور پر مضبوط بنایا گیا، بی جے پی کی مودی حکومت ملک کے تمام بڑے اداروں کو ایک ایک کر کے فروخت کر کے ملک کی معاشی ریڑھ کی ہڈی بنکوں کی نجکاری معاشی استحکام کو تباہ کر رہی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ پنڈت نہرو جی نے ملک میں جمہوریت کی جڑیں مضبوط کرنے کا کام کیا اور بی جے پی 8 سال کی حکمرانی کے بعد جمہوریت کو کمزور کرنے کا کام کر رہی ہے۔دہلی کے انچارج شکتی سنگھ گوہل نے کہا کہ پنڈت جواہر لال نہرو جدید ہندوستان کے معمار تھے۔ پون بنسل نے کہا کہ نہرو جی نے ملک کو کئ ادارے دئیے۔انہوں نے کہا کہ نہرو جی ملک کو ترقی کی راہ پر لے جانے کے لیے ایک خاص رہنما بن گئے اور آنے والی اسکیموں کے ذریعے ملک کی معیشت کو ہموار کرنا نہرو جی کا بنیادی مقصد تھا۔
اس سیمینار کے اہم شرکاء میں آل انڈیا کانگریس کمیٹی کی صدر نیٹا ڈسوزا، ساںق ممبر پارلیمنٹ جگدیش ٹائٹلر رمیش کمار، دہلی حکومت کے سابق وزیر ڈاکٹر نریندر ناتھ، کرن والیہ، سابق ممبر اسمبلی وجئے لوچو، چودھری متین احمد، راجیش جین، ہری شنکر گپتا، دہلی خاتون کانگریس صدر امرتا دھون، سندیپ گوسوامی، پرویز عالم، انوج اتریہ کے سبھی تمام بلاک و ضلع صدر سمیت بڑی تعداد میں کانگریس کارکنان موجود تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔