بی جے پی سرکاری مشینری کو اپنے اشارے پر نچانے میں مصروف: نیشنل کانفرنس
عوامی اتحاد برائے گپکار اعلامیہ کے امیدواروں کو سیکورٹی کے نام پر قید و بند میں رکھا جارہا ہے اور انہیں کوئی بھی انتخابی مہم چلانے کی کوئی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔
نیشنل کانفرنس کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر میں ڈی ڈی سی انتخابات کی مہم چلانے کے لئے بی جے پی نے جن لیڈران کو یہاں بھیجا ہے وہ اپنے اپنے آبائی علاقوں کے لوگوں کی طرف سےمسترد کئے جا چکے ہیں اور ان کی اپنے لوگوں میں کوئی ساکھ نہیں ہے۔
جماعت نے الزام لگایا ہے کہ بی جے پی نے انہی لیڈران کو یہاں بھیج کر جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے خلاف زہرافشائی کرنے اور بے بنیاد الزامات عائد کرنے کا کام سونپاہے۔
پارٹی ترجمان عمران نبی ڈار نے جموں وکشمیر میں بی جے پی کی مہم چلانے آئے لیڈران سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا ہے کہ نیشنل کانفرنس اور اس کی قیادت کے خلاف زہرافشائی ایک لاحاصل مشق ہے کیونکہ جموں و کشمیر کے عوام بی جے پی کے اصل عزائم اور اس کی حقیقت سے بخوبی واقف ہے۔
انہوں نے کہا کہ بہار سے تعلق رکھنے والا بی جے پی کا ایک لیڈر آقاﺅں کو خوش کرنے کے لئے جی توڑ کوششوں میں لگا ہوا ہے اور جموں و کشمیر میں تعمیر و ترقی اور کرپشن کی دہائی دے رہا ہے۔ موصوف اگر اتنے ہی دیانتدار ہیں تو اپنی ریاست، جہاں بی جے پی مخلوط حکومت میں شامل ہیں، کا حال بیان کر کے بھی دکھائیں ۔
نیشنل کانفرنس ترجمان نے مذکورہ بی جے پی لیڈر سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا ہے کہ جموں و کشمیر تعمیر و ترقی سے بہار اور بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں سے کافی آگے ہے اور جہاں تک گھوٹالوں کا سوال ہے تو اس میں بی جے پی اور اس کی حکومتوں کا کوئی ثانی نہیں۔ ملک کی تاریخ کے سب سے بڑے گھوٹالوں میں بی جے پی کے لوگ ملوث ہیں جن میں سے کہیں تڑی پار بھی ہوگئے ہیں۔
این سی ترجمان نے بی جے پی لیڈران سے کہاہے کہ وہ اپنی زبان کو لگام دیں اور نیشنل کانفرنس اور اس کی قیادت کے خلاف بے بنیاد الزامات عائد کرنے کا سلسلہ بند کریں۔ جموں و کشمیر میں جمہوریت اور جمہوری اداروں کی بنیاد ڈالنے اور یہاں کے عوام کی خوشحالی اور تعمیر و ترقی کے لئے نیشنل کانفرنس نے جو قربانیاں پیش کیں ہیں انہیں بی جے پی کے خود ساختہ لیڈران کی سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں۔
این سی ترجمان نے کہا کہ بی جے پی یہاں غنڈہ گردی اور سرکاری مشینری کو اپنے اشاروں پر نچا کر ڈی ڈی سی انتخابات پر اثر انداز ہونے کوششوں میں مصروف ہے۔ ٹھیک اُسی طرح جس طرح سری نگر میونسپل میں میئر کے انتخاب کے وقت جمہوریت اور آئین کی دھجیاں اڑائیں گئیں اور معزز کارپوریٹروں پر پولیس کی طرف سے طاقت کا استعمال کیا گیا اور جس طرح سے عوامی اتحاد برائے گپکار اعلامیہ کے امیدواروں کو سیکورٹی کے نام پر قید و بند میں رکھا جارہا ہے اور انہیں کوئی بھی انتخابی مہم چلانے کی کوئی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔