آٹھ بچیوں سمیت 21 بچے قومی بہادری ایوارڈ سے ہونگے سرفراز
بہادری اور جرات کا ثبوت دینے اور اپنی زندگی خطرے میں ڈال کر دوسروں کی جان بچانے والے 21 بچوں کو اس برس قومی بہادری ایوارڈ سے سرفراز کیا جائے گا۔
نئی دہلی: بہادری اور جرات کا ثبوت دینے اور اپنی زندگی خطرے میں ڈال کر دوسروں کی جان بچانے والے 21 بچوں کو اس برس قومی بہادری ایوارڈ سے سرفراز کیا جائے گا۔
قومی بہادری ایوارڈ 2018 کے لئے 13 لڑکے اور آٹھ لڑکیوں کو منتخب کیا گیا ہے۔ ان میں ایک لڑکی کو بعد از مرگ یہ ایوارڈ دیا جائے گا۔ یہ بہادر بچے اس برس 26 جنوری یوم جمہوریہ کی پریڈ میں شامل ہوں گے۔
ایوارڈ کے زمرے میں اس بار ’بھارت پرسکار‘ کے لئے گروگا ہیما پریا (9) اور سومیہ دیپ جانا (14) کو منتخب کیا گیا ہے۔ وقار گیتا چوپڑہ ایوارڈ (بعد از مرگ) دلی کی نشیتا نیگی (15) کو دیا جائے گا۔ اسی طرح گجرات کے گوہل جے راج سنگھ (7) کو سنجے چوپڑہ ایوارڈ سے نوازا جائے گا۔
راجستھان کی ساڑھے نو برس کی انیکا جیمنی، میگھالیہ کی کیمیلیا کیتھی کھربانار اور اوڈیشہ کے 14 سالہ سیتو ملک کو ’باپو گیدھانی‘ ایوارڈ دیا جائے گا۔ بہاردی ایوارڈ حاصل کرنے والے دیگر بچوں میں جھیلی باغ، رنجیتا ماجھی اور وشوجیت پوہان (سبھی اوڈیشہ)، سی ڈی کرشنا نائک (کرناٹک)، کی مسکان اور سیما (دونوں ہماچل پردیش)، رتک ساہو، جھگیندر ساہو اور شری کانت گنجیر (سبھی چھتیس گڑھ)، کنور دیویانش سنگھ (اترپردیش)، واہیگبم لمگانبا سنگھ (منی پور) مندیپ کمار پاٹھک (دلی)، شیگل کے اور اشونی سجیو (دونوں کیرلا) شامل ہیں۔ بہادری ایورڈ کے لئے منتخب بچوں کو تمغے، توصیفی سند اور نقد رقم دی جائے گی۔
’بھارت پرسکار‘ کے لئے منتخب ہونے فوالے سومیہ نے دہشت گردوں کے حملے کو ناکام بنانے میں بہادری اور جرات کا ثبوت دیا تھا۔ 10فروری 2018 کو جموں میں سنجوان فوجی کیمپ میں تین دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا۔ سومیہ دیپ اس وقت اپنے کنبے کے ساتھ رہائشی بلاک میں موجود تھا۔ اس نے اپنی ماں اور بہن کو کمرے میں بند کرکے دروازے کے لوہے کا صندوق رکھ دیا تھا۔ گولی باری اور گرینیڈ کی آواز سن کر فوج کے جوان متحرک ہوئے اور بعد میں دہشت گردوں کو گرفت میں لے لیا گیا۔ سندیپ کی اب بھی دلی میں ریسرچ اینڈ ریفرل اسپتال میں فزیوں تھیراپی ہو رہی ہے۔
نشیتا نیگی انڈر۔17 فٹبال کے لئے پیسیفک اسکول گیمس میں شرکت کے لئے آسٹریلیا گئی تھی۔ اسی دوران اس نے اپنی ایک ساتھی اننیا اروڑہ کو سمندر کی لہروں میں پھنسا ہوا دیکھ کر اسے بچانے چلی گئی تھی۔ وہ اننیا کو بچانے میں کامیاب رہیں لیکن لہروں میں پھنسنے سے نشیتا کی جان چلی گئی۔ اس بہادری پر اسے بعد از مرگ ’گیتا اروڑہ‘ کے لئے منتخب کیا گیا۔
گجرات کے گوہل جے راج نے تیندوئے کے حملے اپنے دوست نیلیش کی جان بچائی تھی۔ 23 دسمبر 2017 کو دونوں گلی میں کھیل رہے تھے اسی دوران ایک تیدوئے نے اچانک نیلیش پر حملہ کردیا۔ گوہل نے اپنی جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے ایک پتھر تیندوئے کو مارا اور ہوشیاری کا ثبوت دیتے ہوئے کھلونا کار کو پھینکا جس کی آواز سن کر تیندوا وہاں سے بھاگ گیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔