’ناصر اور جنید کو نذرِ آتش کرنے سے پہلے پولیس کے پاس لے جایا گیا تھا‘، قتل کے ملزم کا حیرت انگیز دعویٰ
گرفتار ملزم کے مطابق وہ چاہتا تھا کہ گائے اسمگلنگ کے الزام میں ہریانہ پولیس ناصر و جنید کو گرفتار کرے، لیکن 2 ادھ مرے لوگوں کو دیکھ کر تھانہ میں موجود پولیس اہلکاروں نے ہڑبڑا کر انھیں جانے کے لیے کہا۔
ہریانہ کے میوات میں گزشتہ دنوں دو مسلم نوجوانوں کے ہوئے بہیمانہ قتل نے کئی طرح کے سوال کھڑے کر دیے ہیں۔ یہ معاملہ سرخیوں میں ہے اور لگاتار متاثرہ کنبہ کو انصاف دلانے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ اس درمیان قتل معاملہ میں گرفتار ایک ملزم نے ایسا دعویٰ کیا ہے جس نے سبھی کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار کیے گئے ٹیکسی ڈرائیور اور گئو رکشا گروپ کے رکن رنکو سینی نے جانچ کرنے والوں کو بتایا ہے کہ وہ دونوں متاثرین (ناصر اور جنید) کو ہریانہ کے فیروزپور جھرکا کے نزدیکی پولیس تھانہ لے گئے تھے۔
این ڈی ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق گرفتار ملزم سینی اور ان کا گروپ چاہتا تھا کہ گائے اسمگلنگ کے الزام میں ہریانہ پولیس جنید اور ناصر کو گرفتار کرے، لیکن دو ادھ مرے لوگوں کی حالت دیکھ کر تھانہ میں موجود پولیس اہلکاروں نے ہڑبڑا کر انھیں جانے کے لیے کہا۔ کچھ ہی دیر بعد جنید اور ناصر کی موت چوٹ کی وجہ سے ہو گئی۔
ذرائع کے حوالے سے بتایا جاتا ہے کہ گئو رکشکوں کے خوفزدہ گروپ نے لاشوں کو ٹھکانے لگانے کے طریقوں پر غور کرنے کے لیے اپنے ساتھیوں سے رابطہ کیا تھا۔ اس کے بعد بولیرو سے دونوں لاشوں کو 200 کلومیٹر دور بھیوانی لے گئے۔ سینی کے مطابق انھیں امید تھی کہ جرم والی جگہ سے بہت دور اگر وہ لاشوں اور گاڑی کو جلاتے ہیں تو کوئی بھی انھیں پکڑ نہیں پائے گا۔
واضح رہے کہ راجستھان میں بھرت پور کی ایک کورٹ نے دو مسلم نوجوانوں کے اغوا و قتل معاملے میں گرفتار ملزم رنکو سینی کو ہفتہ کے روز پانچ دن کی پولیس حراست میں بھیج دیا ہے۔ اس کی جانکاری پولیس نے ہفتہ کے روز ہی دی۔ اس درمیان راجستھان کی ریاستی وزیر تعلیم زاہدہ خان کی قیادت میں ایک نمائندہ وفد نے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت سے ملاقات کی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔