نریش اگروال نے اخلاقیات کی تمام حدود پار کیں
’’نریش جی! سیاست کے ماہر کھلاڑی ہونے کے باوجود اتنی سی سیاست آ پ کے پلے نہیں پڑی اور بے کار ہی آ پ کو سشما سوراج سے ڈانٹ سننی پڑی۔‘‘
کل تک سماجوادی پارٹی (ایس پی )کے قدآور رہنما رہے نریش اگروال نے بی جے پی کا دامن تھامتے ہی اخلاقیات کی حدود پار کر دیں۔ انہو نے فلمی اداکارہ اور راجیہ سبھا کی رکن جیا بچن پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ’’ میری حیثیت فلموں میں کام کرنے والی سے کم کر دی گئی اور ان کے نام پر میرا ٹکٹ کاٹا گیا۔ یہ بات مجھے ناگوار گزری۔ میں بی جے پی میں کسی شرط پر نہیں آیا۔ میں نے راجیہ سبھا کے ٹکٹ کا مطالبہ نہیں کیا۔‘‘
تاہم، یہ سب بولتے ہی بی جے پی کی رہنما اور وزیر خارجہ سشما سوراج نے اس پر انہیں عزت و احترام کا درس دے ڈالا۔ انہوں نے پھٹکار لگاتے ہوئے ٹوئٹ کیا، ’’ جناب نریش اگروال بھارتیہ جنتا پارٹی میں شامل ہوئے۔ ان کا استقبال لیکن جیا بچن جی کے حوالہ سے ان کا تبصرہ غیر مناسب اور ناقابل قبول ہے۔‘‘
لیکن یہاں نریش اگروال سے تین سوالات پوچھے جانے چاہئیں ۔ اگر آپ بی جے پی میں راجیہ سبھا کے ٹکٹ یا کسی ایسے عہدے کے لئے نہیں آئے تو پھر آپ کو ایس پی چھوڑنے کی ضرورت ہی کیا تھی؟ آپ بھی ایک ایم پی تھے اور جیا بچن بھی ایم پی تھیں۔ پارٹی نے جیا بچن کو چوتھی دفعہ اپنا امیدوار مقرر کیا ہے۔ آپ صرف دو بار راجیہ سبھا کے رکن رہے۔ اسمبلی میں ایس پی کو اتنی کم نشستیں حاصل ہوئیں کہ آپ دونوں میں سے کوئی ایک ہی راجیہ سبھا میں جا سکتا تھا۔ پارٹی کی ایسی کمزور اور تشویش ناک صورتحال میں آپ کو تو پارٹی کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے تھا۔ لیکن آپ ایس پی کو مزید کمزور کر کے بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ کیا اس سے آپ کی حیثیت میں اضافہ ہوا ہے؟
دوسرا سوال یہ ہےکہ کیا فلموں میں کام کرنے والی سے آپ کی حیثیت زیادہ ہے؟ آپ کو ایسا تو نہیں لگتا ہے کہ فلموں میں کام کرنے سے کسی کی حیثیت کم ہو جاتی ہے؟ اگرچہ اس حقیقت کو ثابت کرنے کا کوئی پیمانہ نہیں ہے لیکن نریش جی! آپ کو یہ جان کر حیرانی ہوگی کہ جتنے لوگ سیاست میں آنا چاہتے ہیں اس سے کئی گنا زیادہ لوگ فلموں میں کام کرنا چاہتے ہیں۔ آپ کسی نوجوان کو دو متبادل دے کر اس بات کا پرکھ سکتے ہیں۔ اگر آپ چاہیں تو اپنے جیسے کسی بزرگ سے بھی دریافت کر سکتے ہیں۔
نریش جی ! آپ سیاست میں نئے نہیں آئے ہیں۔ ایوان میں بیٹھنے اور اقتدار کا مزہ لوٹنے کا آپ کے پاس ایک طویل تجربہ ہے ۔ آپ 7 بار اسمبلی اور ایک بار راجیہ سبھا کے لئے منتخب ہو چکے اور 4 بار وزیر بھی رہ چکے ہیں۔ پھر بھی کل تک جس بی جے پی کے آپ سخت مخالف تھے اسی بی جے پی میں آپنے ایک ایک دویم درجہ قبول کر لیا؟ محض ایک اور بار راجیہ سبھا کی رکنیت حاصل کرنے کے لئے ؟ اچھا! اس کے لئے بھی نہیں۔ تو پھر اتنا بڑا سیاسی کیریئر آپ نے یوں ہی رائیگاں کر دیا؟
اور بات سیاست کی ہو رہی ہے تو تیسرا اور آخری سوال یہ کہ کیا آپ جیا بچن کو جانتے ہیں، نریش جی ؟ وہ ایک باصلاحیت اداکارہ ہونے کے علاوہ امیتابھ بچن کی اہلیہ بھی ہیں ؟ کیا آپ امیتابھ بچن کو جانتے ہیں نریش جی ! چلئے ان کے بارے میں کچھ اور نہیں تو اتنا تو جانتے ہی ہوں گے کہ وہ آپ کی نئی پارٹی کے رہنما اور ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی کے پسندیدہ ہیں۔ سیاست کے ماہر کھلاڑی ہونے کے باوجود اتنی سی سیاست آ پ کے پلے نہیں پڑی اور بے کار ہی آ پ کو سشما سوراج سے ڈانٹ سننی پڑی ۔ کچھ یاد آیا نریش جی!
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔