مودی کا طلسم ٹوٹا،ناندیڑ میں کانگریس کی بھاری جیت
نریندر مودی کا طلسم ٹوٹ گیا۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق مہاراشٹر کے ضلع ناندیڑ میں ہونے والے میونسپل چناؤ میں کانگریس پارٹی زبردست اکثریت سے چناؤ جیت گئی۔ کل 81سیٹوں میں سے کا نگریس کو70سیٹوں پر کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ جب کہ بی جے پی کو 5شیو سینا کو 3اور آزاد کو 3سیٹیں ملی ہیں ۔واضح رہے اس سے پہلے بھی ناندیڑ میونسپل کار پویشن پر کانگریس کا ہی قبضہ تھا لیکن اس کے پاس محض 41نشستیں تھیں۔ اس مرتبہ اویسی کی ایم آئی ایم کو کوئی سیٹ نہیں ملی جبکہ پچھلی مرتبہ اس کے 11امیدوار کامیاب ہوئے تھے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ پچھلے تقریباً ڈیڑھ ۔دو مہینوں میں بی جے پی یو نیور سٹی طلبا یو نین سے لے کر اسمبلی اور میونسپل سطح تک کہیں بھی کوئی چناؤ جیتنے میں کامیاب نہیں رہی ہے۔ سب سے پہلے پچھلے ماہ دہلی کے بوانہ اسمبلی حلقے کا ضمنی چناؤ ہوا جس میں عام آدمی پارٹی نے نہ صرف کامیاب حاصل کی بلکہ عام آدمی پارٹی کے نمائندے نے بی جے پی نمائندہ کو کئی ہزار ووٹوں سے شکست دی ۔ یعنی وزیر اعظم نریندر مودی کی ناک کے نیچے دہلی میں بی جے پی چناؤ جیتنے میں ناکام رہی ۔
پھر پچھلے ماہ ہی مختلف یو نیورسٹیوں میں طلبا یو نین کے چناؤ ہوئے ۔ سب سے پہلے جواہر لال نہرو یو نیورسٹی طلبا یونین کے نتائج آئے جن میں بی جے پی کی طلبا یونین اے بی وی پی کو تمام تر کو ششوں کے با وجود منھ کی کھانی پڑی ۔ اسی طرح دہلی یونیورسٹی میں اے بی وی پی کے نمائندےصدر اور سکریٹری کا اہم عہدہ ہار گئے۔ دہلی یونیورسٹی کے چناؤ کے بعد جلد ہی پنجاب ، راجستھان ، گوہاٹی، تریپورہ اور حیدرآباد یونیورسیٹیوں میں بھی بی جے پی کی طلبا ونگ کو زبر دست ہار کا سامنا کر نا پڑا ۔
اسی درمیان جے پور میونسپل حلقوں کے ضمنی چناؤ ہوئے جن میں کا نگریس کو بی جے پی پر فوقیت رہی ۔ اب آج ناندیڑ میو نسپل چناؤ میں کانگریس کو جو زبردست کامیابی ملی ہے وہ اس بات کی عکاس ہے کہ مودی کی قیادت والی بی جے پی سے لوگ ناراض ہیں۔
ان چناو ی نتائج سے واضح ہے کہ بی جے پی کی مقبولیت تیزی سے کم ہو تی جا رہی ہے اور ساتھ ہی وزیر اعظم نریند مودی کا طلسم ٹوٹتا جا رہا ہے ۔ مبصرین کی رائے ہے کہ اس کا سبب ملک کی چرمراتی معیثت ہے۔ خود سرکا ری اعداد و شما ر کے مطابق ملک کا جی ڈی پی پچھلی سہ ماہی میں 5.7 فیصد تک نیچے آگیا ہے۔ حالانکہ بی جے پی لیڈر اور واجپئی حکومت میں رہے وزیر خزانہ یشونت سنہا کا کہنا ہے کہ اصل جی ڈی پی 3.2 فی صد ہے۔
ان اعداد وشمار سے صاف ظاہر ہے کہ ملک کی معیثت بد حالی کا شکار ہے۔ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی نے معیثت کی کمر توڑ دی ہے۔ چھوٹے کاروبا رسے لےکر اوسط درجے کے کا رخانے تالے بندی کی کگا رپر ہیں ۔ نوجوان کو روزگار میسر نہیں ہے۔ جن کے پاس نو کریاں تھیں اکثر وہ بھی نوکر یوں سے نکالے جا رہے ہیں ۔ ملک میں ایکسپورٹ ۔ایمپورٹ بھی گر تا جا رہا ہے۔ باہری ملکوں سے ہندوستان میں روپیوں کا Investmentبہت نیچے آ گیا ہے ۔ خود ریزروبینک اور آئی ایم ایف جیسے اداروں نے ہندوستان کی معیثت کو بد حال بتایا تھا ۔
ظاہر ہے ان حالات میں بی جے پی کے خلاف لوگوں میں غم و غصہ پھیل رہا ہے۔ وزیر اعظم نریند مودی نے ہر ہندوستانی کے بینک کھاتے میں 15 لاکھ روپے کی رقم جمع کرانے ، بلیک منی کی واپسی اور وکا س کے جو لمبے چوڑے خواب دیکھائے تھے اب وہ معاشی بد حالی کی نظر ہو کر چکنا چور ہو رہے ہیں ۔ مودی کا جادو ختم ہو رہا ہے اور ہوش میں آتا ہندوستانی بی جے پی کو ہر چناؤ میں ہرا رہا ہے۔
اس پس منظر میں اسی سال اگلےماہ میں ہونے والے گجرات اور ہماچل پردیش اسمبلی کے چناؤ انتہائی سیاسی اہمیت کے حامل ہو گئے ہیں ۔ اگر مودی اپنا وطن گجرات ہار گئے تو پھر ان کی پورے ملک میں خیر نہیں۔
اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔ یت گئی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 12 Oct 2017, 7:56 PM