آہ : وہ جگانے والا سو گیا
عالم اسلام خاص کر عرب دنیا میں مولانا سید رابع حسن ندوی کو بہت قدر و احترام کی نظر سے دیکھا جاتا تھا وہ عالم اسلام کے لئے بہت قیمتی اثاثہ تھے۔
موت اس کی ہے کرے جس پہ زمانہ افسوس:یوں تو دنیا میں سبھی آئے ہیں مرنے کے لیے، حقیقت یہی ہے کہ دنیا میں جو بشر بھی آیا ہے اس کو ایک دن موت کی آغوش میں ہمیشہ کے لئے سو جانا ہے لیکن موت اسی کی ہے جس کی موت پر زمانہ افسوس کرتا ہے ۔ مولانا سید رابع حسن ندوی انہیں چند مفکرین اور عالم دین میں سے تھے جن کے اس دنیا سے رخصت ہونے پر پورا عالم اسلام خود کو یتیم محسوس کر رہا ہے۔
مولانا سید رابع حسن ندوی جن کا انتقال پر ملال کل ہوا تھا ان کی نماز جنازہ رات لکھنوء میں ادا کی گئی اورتدفین صبح راے بریلی میں ہوگی اور وہاں پر بھی نماز جنازہ ادا کی جائے گی۔ رمضان کے با وجود ہزاروں لوگوں نے لکھنؤ میں نما ز جنازہ میں شرکت کی ۔پورا عالم اسلام صدر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ و ناظم ندوۃ العلماء لکھنؤ مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی کے انتقال پر گہرے رنج وغم میں ڈوبا ہوا ہے ۔
وہاں موجود لوگوں کی زبان پر بس یہی تھا کہ مولانا کا انتقال نااقابل تلافی نقصان ہے اور ان کی کمی ہمیشہ محسوس کی جائے گی۔مسلم پرسنل لاء بورڈ کے سیکریٹری خالد سیف اللہ کا کہنا تھا کہ ’’مولانا اس وقت مسلمانوں کے لیے سب سے بڑا اثاثہ تھے۔ ان کو عالم اسلام خاص کر عرب دنیا میں بھی بہت قدر و احترام کی نظر سے دیکھا جاتا تھا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ مولانا کے عہد صدارت میں پرسنل لا بورڈ نے بہت حکمت کے ساتھ اہم اور مشکل مسائل کا سامنا کیا۔
واضح رہے مولانا بلند پایہ مصنف، ماہر تعلیم، عربی کے مایہ ناز ادیب، بافیض استاذ ومربی تھے ۔ دوسری جانب بورڈ نے تمام مسلمانوں سے حضرت والا کیلئے دعاؤں کا اہتمام کرنے اور آپس میں اتحاد واتفاق کو قائم رکھنے کی اپیلکی ہے۔آہ: دنیا کو جگانے والا ہمیشہ کے لئے سو گیا ۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔