نماز کا وقت آگے بڑھ سکتا ہے: یوگی

یوگی آدتیہ ناتھ کے مطابق انہوں نے ویڈیو کانفرنسنگ کے دوران افسران سے کہا ’’ہولی سال میں ایک بار آئے گی اور 11 بجے ختم ہو جائے گی!، نماز کا وقت آگے بڑھوایا جائے۔‘‘

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سی ایم بننے سے پہلے مسلمانوں کے خلاف زہر فشانی کے لئے جانے جاتے تھے اور مسلمانوں سے ان کی نفرت جگ ظاہر ہے۔ وزیر اعلیٰ کا عہدہ حاصل ہونے کے بعد ان کے زہریلے بیانات میں تو کمی آ ئی ہے لیکن غیر مسلموں کو خوش کرنے اور مسلمانوں کے تئیں متعصبانہ رویہ ظاہر کرنے کا کوئی موقع وہ ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔

گزشتہ روز( 4 مارچ ) یوگی آدتیہ ناتھ نے پھول پور میں ہونے والے ضمنی انتخاب کے لئے الہ آباد کے نواب گنج میں عوامی جلسہ سے خطاب کیا۔ اپنے اس خطاب میں یوگی نے ہولی اور نماز جمعہ کے حوالہ سے غلط بیانی کا سہارا لیتے ہوئے ہندو ووٹروں کو اپنی طرف مائل کرنے کی کوشش کی۔ ایسا نہیں ہے کہ یوگی آدتیہ ناتھ کو یہ معلوم نہیں کہ نماز کا وقت کیا ہوتا ہے لیکن صرف غیر مسلموں کو خوش کرنے کی غرض سے انہوں نے بے سر و پیر کا بیان دیا۔

اپنے خطاب کے دوران انہوں نے کہا ’’آپ نے دیکھا کہ ہولی اور جمعہ ایک ساتھ پڑ گئے ۔ لوگ کہتے تھے کیسے ہوگا۔ ‘‘ یوگی نے کہا کہ ’’افسران کے ساتھ ویڈیو کانفرنسگ کے دوران ہم نے پوچھا کہ ہولی کے لئے کیا تیاریاں ہیں تو افسران نے بتایا کہ کوشش کریں گے کہ 11 بجے تک ہولی کے پروگرام ختم کر لئے جائیں۔لیکن ہم نے افسران سے کہا ، سال میں ایک بار ہولی پڑے گی اور 11 بجے ختم ہو جائے گی؟ جمعہ سال میں 52 بار پڑتا ہے تو نماز کا وقت 2 گھنٹہ آگے بڑھا یا جائے۔‘‘ یوگی آدتیہ ناتھ نے مزید کہا’’ہم نے کہا ہولی کو 11 بجے ختم کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ۔ سال میں ایک دن ہولی منائی جاتی ہے اسے پوری منانے دیجئے، ہولی توپوری منے گی۔‘‘

وزیر اعلیٰ کے مطابق انہوں نے افسران سے کہا کہ مسلم علماء سے اپیل کریں کہ وہ جمعہ (نماز جمعہ) کا وقت دو گھنٹے کے لئے بڑھا دیں۔ وزیر اعلیٰ نے آگے کہا کہ ’’ہولی کا تہوار پورے احترام سے منایا گیا۔ مولویوں نے کہا کہ ہولی سال میں ایک بار ہوتی ہے تو ہم بھی اس میں تعاون کریں گے۔میں مسلم علماء کا شکریہ ادا کرتا ہوں ، جنہوں نے جمعہ کا وقت 2 گھنٹے آگے بڑھایا۔ ‘‘

یوگی آدتیہ ناتھ کا یہ کہنا کہ مسلمانوں نے ان کے کہنے کے بعد نماز جمعہ کا وقت 2 گھنٹے آگے بڑھا لیا ، کسی بھی طرح درست نہیں ہو سکتا کیونکہ ملک کیا پوری دنیا میں کہیں بھی 11 بجے نماز جمعہ ادا نہیں کی جاتی۔ اگر سب سے جلدی بھی نماز جمعہ ادا کی جائے تو 12.40 پر ادا ہو سکتی ہے کیونکہ ظہر کی نماز زوال کے بعد ہی ہو سکتی ہے اور زوال کا وقت 12.30 کے بعد ہوتا ہے ۔ اس لئےجمعہ کی نماز کسی بھی صورت 12.40سے پہلے نہیں ہوسکتی( یعنی 11 بجے سے 1 گھنٹہ 40 منٹ بعد )۔ اس لئے نہ تو وزیر اعلی کو یہ بتانے کی ضرورت تھی کہ نماز کا وقت آگے بڑھایا جائے اور نہ ہی مسلم علماء کا شکریہ ادا کرنے کی ضررت تھی ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ وہ اب وزیر اعلی ہیں اورانہیں ایسے سماج بانٹنے والے بیانات سے پرہیز کریں۔

دراصل بی جے پی کے پاس انتخاب جیتنے کا اس کے علاوہ کوئی اور فارمولہ ہی نہیں ہے کہ ہندو مسلم کے نام پر دونوں فرقوں کو تقسیم کیا جائے۔ بی ایس پی سربراہ مایاوتی کے پھول پور اور گورکھپور کے ضمنی انتخابات میں ایس پی امیدواروں کی حمایت کرنے کے اعلان کے بعد ویسے بھی بی جے پی کی حالات خراب ہو چکی ہے۔ ایسے میں یوگی آدتیہ ناتھ آزمائے ہوئے حربے پر اتر آئے ہیں اور ہندؤں کو یہ پیغام دینے کی کوشش کی کہ دیکھو ہم نے دھمکا کر مسلمانوں کی نماز کا وقت تک تبدیل کروا دیا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ جب 11 مارچ کو ضمنی انتخاب ہوگیں تو ان کے اس طرح کے حربے اور غلط بیانیاں کامیاب ہوتی ہیں یا ایس پی -بی ایس پی مل کر انہیں شکست فاش سے ہمکنار کراتی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 05 Mar 2018, 1:14 PM