میرے والد شیر تھے، اپنے اندر ان کی دہاڑ رکھتا ہوں، بابا صدیقی کے قتل پر ذیشان کا جذباتی سوشل میڈیا پوسٹ

ذیشان صدیقی نے کہا "یہ لڑائی ابھی ختم نہیں ہوئی ہے۔ آج میں وہیں کھڑا ہوں جہاں وہ کھڑے تھے، زندہ، مستعد اور تیار۔ باندرہ ایسٹ کے میرے لوگوں کے لیے، میں ہمیشہ آپ کے ساتھ ہوں۔"

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

 گزشتہ دنوں سابق وزیر اور این سی پی (اجیت پوار) رہنما بابا صدیقی کا ممبئی میں سرعام قتل کر دیا گیا تھا۔ اس قتل واقعہ نے سیاست سے لے کر بالی ووڈ تک سنسنی پھیلا دی تھی۔ اب بابا صدیقی کے بیٹے اور کانگریس رہنما ذیشان صدیقی کا اس پورے معاملے میں رد عمل سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ والد کو مارنے کے بعد ان کے قاتلوں کی نظریں ان پر ٹکی ہیں لیکن انہیں ڈرایا نہیں جا سکتا ہے۔ ذیشان نے کہا کہ انہوں نے میرے والد کو خاموش کرا دیا لیکن وہ بھول گئے کہ وہ ایک شیر تھے اور میں ان کی دہاڑ اپنے اندر رکھتا ہوں۔ ان کی لڑائی میری رگوں میں میں ہے۔ وہ انصاف کے لیے کھڑے ہوئے، تبدیلی کے لیے لڑے اور اٹوٹ ہمت کے ساتھ طوفانوں کا سامنا کیا۔

ذیشان صدیقی نے یہ باتیں سوشل میڈیا سائٹ 'ایکس' پر کہیں۔ انہوں نے لکھا "میرے والد کا قتل کرنے کے بعد وہ یہ مان کر مجھ پر نظریں گڑائے ہوئے ہیں کہ وہ جیت گئے ہیں۔ انہیں میں بتانا چاہتا ہوں کہ میرے اندر شیر کا خون دوڑتا ہے، میں اب بھی یہاں ہوں، بے خوف اور اٹوٹ… انہوں نے ایک کو مار دیا، لیکن ان کی جگہ پر اب میں اٹھ کھڑا ہوا ہوں۔ یہ لڑائی ابھی ختم نہیں ہوئی ہے۔ آج میں وہیں کھڑا ہوں جہاں وہ کھڑے تھے، زندہ، مستعد اور تیار۔ باندرہ ایسٹ کے میرے لوگوں کے لیے، میں ہمیشہ آپ کے ساتھ ہوں۔"


قابل ذکر ہے کہ سابق وزیر بابا صدیقی کا 12 اکتوبر کی رات ممبئی کے باندرہ علاقے میں ذیشان صدیقی کے دفتر کے پاس تین لوگوں نے گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔ پولیس نے اب تک 10 لوگوں کو گرفتار کیا ہے اور خاص شوٹر اور دو مبینہ سازش کرنے والوں کی تلاش کر رہی ہے۔ پولیس نے اس قتل واقعہ کے سلسلے میں کہا تھا کہ اس کے پیچھے کا مقصد ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے اور لارینس بشنوئی گروہ سے مبینہ تعلق سمیت مختلف زاویوں سے جانچ کی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔