مظفرنگر فسادات: سزایافتہ بی جے پی لیڈر وکرم سینی کی عرضی پر سماعت مکمل، الہ آباد ہائی کورٹ نے فیصلہ محفوظ رکھا
الہ آباد ہائی کورٹ نے 2013 کے مظفر نگر فسادات معاملہ میں نااہل قرار دیے گئے بی جے پی کے رکن اسمبلی وکرم سینی کی عرضی پر سماعت مکمل پر اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا ہے
الہ آباد: الہ آباد ہائی کورٹ نے 2013 کے مظفر نگر فسادات معاملہ میں نااہل قرار دیے گئے بی جے پی کے رکن اسمبلی وکرم سینی کی عرضی پر سماعت مکمل پر اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا ہے۔ ہائی کورٹ نے 18 نومبر کو سینی کو فساد میں ان کے کردار کے لئے ٹرائل کورٹ کی طرف سے سنائی گئی جیل کی سزا کو معطل کر دیا تھا اور انہیں ضمانت دے دی تھی۔ جسٹس سمت گوپال نے سینی کے وکیل اور ریاستی حکومت کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد منگل کو فیصلہ محفوظ رکھ لیا۔
عدالتی کارروائی کے دوران سینئر ایڈووکیٹ آئی کے چترویدی اور آدتیہ اپادھیائے نے سینی کی طرف سے بحث کرتے ہوئے کہا کہ سینی کو سیاسی انتقام کی وجہ سے پھنسایا گیا تھا اور اس کیس کا کوئی عوامی گواہ بھی نہیں ہے۔ عرضی گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ایسی صورت میں ان کے موکل کی سزا معطل کر کے انہیں انصاف فراہم کیا جائے۔ دوسری طرف، ریاستی حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل نے سزا کی معطلی کی درخواست کی مخالفت کی۔
خصوصی جج، ایم پی/ایم ایل اے کورٹ، مظفر نگر نے 11 اکتوبر کو مظفر نگر کے کھتولی سے ایم ایل اے سینی اور دیگر 10 کو دو دو سال قید کی سزا سنائی تھی۔ سینی نے خود کو مجرم قرار دینے اور سزا کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا۔
آئینی ماہرین کے مطابق، سینی کو ایم پی/ایم ایل اے عدالت کے فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا پورا حق ہے لیکن یہ انہیں اپنی موجودہ رکنیت کھونے سے نہیں بچائے گا۔ تاہم، اگر انہیں اپنی سزا کے خلاف ہائی کورٹ سے اسٹے مل جاتا ہے تو وہ مستقبل میں الیکشن لڑ سکیں گے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ سپریم کورٹ نے للی تھامس اور دیگر کی طرف سے دائر مقدمے میں اپنے 2013 کے فیصلے میں کہا تھا کہ کوئی بھی ایم پی، ایم ایل اے یا ایم ایل سی کسی جرم میں قصوروار قرار دیا جائے اور اسے کم از کم دو سال کی سزا سنائی جائے تو وہ اپنی رکنیت کھو دے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔