رمضان کی رحمت سے ایمان میں تازگی اور بازاروں میں رونق

حاجی انور نے کہا ’’میں نے پہلی مرتبہ 9 سال کی عمر میں روزہ رکھا تھا، اس وقت بھی رمضان میں گرمی ہوتی تھی۔ امی نے خوب منع کیا اور کہا کہ ضد مت کروں لیکن میں نہیں مانا اور روزہ رکھا۔

تصاویر قومی آواز
تصاویر قومی آواز
user

آس محمد کیف

رمضان المبارک کے مہینے کا فرزندان توحید کو ہمیشہ بے صبری سے انتظار رہتا ہے اور اس کا تہہ دل سے استقبال کرتے ہیں۔ رمضان کی وجہ سے پورے ملک کے ساتھ مظفرنگر کے بازاروں کی بھی رونق دیکھتے ہی بنتی ہے، ہر طرف جذبہ ایمان کی رونقیں صاف نظر آ رہی ہیں۔ رمضان کی آمد سے کاروباری طبقہ بھی بے حد خوش نظر آ رہا ہے۔

’قومی آواز‘ نے کچھ روزے داروں سے بات کی اور ان کے خیالات کو جانا۔ 46 سالہ فاروق میواتی نے کہا کہ انہین یاد ہی نہیں کہ پہلی مرتبہ کب روزہ رکھا تھا۔ انہوں نے کہا، ’’میں اس وقت اتنا چھوٹا تھا کہ مجھے یاد ہی نہیں کہ پہلا روزہ کب رکھا تھا۔ ہاں اتنا ضرور ہے کہ میں نے کبھی روزہ نہیں چھوڑا۔ ماہ رمضان میں دوپہر کے بعد میں گھر سے کم ہی نکلتا ہوں، اس مہینہ میں میری کوشش ہوتی ہے کہ کام سے علیحدہ رہ کر زیادہ سے زیادہ وقت عبادت میں گزاروں۔ ‘‘ انہوں نے مزید کہا ’’اللہ کا کرم ہے کہ کسی طرح کا گھریلو مسئلہ رمضان میں پیش نہیں آیا۔ اللہ غیب سے مدد کرتا ہے اور کاروبار میں خود بخود تیزی آجاتی ہے۔‘‘

قرآن کریم کی تلاوت کرتے فاروق میواتی / تصویر - آس محمد
قرآن کریم کی تلاوت کرتے فاروق میواتی / تصویر - آس محمد

قصبہ میرانپور سے تعلق رکھنے والے ایم بی اے کے طالب علم محمد وقار کے مطابق رمضان کے مہینہ میں انہیں بہت خوشی ملتی ہے اور وہ روزہ کبھی نہیں چھوڑتے۔ وہ بتاتے ہیں کہ ان کے کئی دوست روزہ نہیں رکھتے جس پر انہیں حیرت ہوتی ہے۔ وقار کا کہنا ہے کہ ’’میرے گھر میں مذہبی ماحول ہے اس لئے روزہ کبھی نہیں چھوٹا۔ عید کا مزہ بھی روزے دار کو ہی آتا ہے۔ میں 10 سالوں سے روزے رکھ رہا ہوں اور کبھی کوئی خاص پریشانی نہیں ہوتی۔ پچھلے سال تو روزہ کے دوران محنت کا کام بھی کرنا پڑا تھا لیکن تھکان بالکل نہیں ہوئی۔ ایک مہینہ کے لئے زندگی بالکل تبدیل ہو جاتی ہے۔ اس مرتبہ گرمی زیادہ ہے تو میں دوپہر کے وقت گھر سے باہر کم ہی نکلتا ہوں۔ ‘‘

ایم بی اے کے طالب علم محمد وقار / تصویر - آس محمد
ایم بی اے کے طالب علم محمد وقار / تصویر - آس محمد

سبزی کے کاروباری حاجی انور قریشی کے مطابق اس مہینہ وہ اپنے کاروبار پر زیادہ دھیان نہیں دیتے اس کے باوجود خوب برکت ہوتی ہے۔ حاجی انور نے کہا ’’پہلی مرتبہ 9 سال کی عمر میں میں نے روزہ رکھا تھا، اس وقت بھی رمضان میں گرمی ہوتی تھی۔ امی نے خوب منع کیا اور کہا کہ ضد مت کروں لیکن میں نہیں مانا اور روزہ رکھا۔ اب اسی طرح ہمارے بچے بھی روزے رکھ رہے ہیں۔ ہمارے گھروں میں اے سی لگے ہوئے ہیں، باہر زیادہ نہیں نکلتے اس لئے کوئی خاص پریشانی نہیں ہوتی۔ کاروبار میں بھی خوب خیرو برکت ہوتی ہے۔ ‘‘

سبزی کے کارباری انور قریشی / تصویر - آس محمد
سبزی کے کارباری انور قریشی / تصویر - آس محمد

رمضان کے مہینہ میں لوگ کپڑے بھی خوب خریدتے ہیں۔ کپڑے کی دکان چلانے والے انوار احمد کہتے ہیں کہ دینی اور دنیاوی نظریہ سے رمضان ان کے لئے رحمت والا مہینہ ہے۔ اس ماہ ان کا کاروبار کئی گنا بڑھ جاتا ہے، وہ کہتے ہیں، ’’رمضان کا مہینہ میرے لئے ہر طرح سے رحمت لے کر آتا ہے۔ ایک تو اس مہینہ اللہ کے فضل و کرم سے کاروباری فائدہ بہت ہوتا ہے دوسری طرف ایمان میں بھی تازگی آ جاتی ہے۔ ہمارے لئے عید سے بڑی خوشی کے علاوہ اور کوئی موقع نہیں ہوتا۔ خاندان میں 9 ارکان ہیں۔ اللہ کا شکر ہے کہ وہ سبھی لوگ روزہ رکھتے ہیں اور جب سب ایک ساتھ دستر خوان پر بیٹھ کر روزہ کھولتے ہیں تو اچھا لگتا ہے۔ ‘‘

کپڑے کی دکان چلانے والے انوار احمد / تصویر - آس محمد
کپڑے کی دکان چلانے والے انوار احمد / تصویر - آس محمد

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 09 May 2019, 7:10 PM