'مسلمان شریعت سے قطعی سمجھوتہ نہیں کرے گا'، لاء کمیشن کے سربراہ سے مسلم پرسنل لاء بورڈ کے وفد کی ملاقات
قاسم رسول الیاس نے بتایا کہ ہم نے لاء کمیشن سے کہا کہ یہ سب بی جے پی اور آر ایس ایس کی شہ پر 2024 کے لوک سبھا انتخاب کے مدنظر کیا جا رہا ہے، مسلم پرسنل لاء بورڈ یونیفارم سول کوڈ کی مخالفت کرتا رہے گا
یونیفارم سول کوڈ (یو سی سی) معاملے پر آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ لگاتار اپنا نظریہ کھل کر سامنے رکھ رہا ہے۔ بورڈ یو سی سی کے حق میں نہیں ہے کیونکہ مسلم طبقہ شرعی قوانین کے خلاف نہیں جا سکتا۔ اس سلسلے میں مسلم پرسنل لاء بورڈ کے 11 اراکین پر مشتمل وفد نے لاء کمیشن کے سربراہ اور دیگر اراکین سے ملاقات کی۔ اس وفد میں بورڈ کے صدر سیف اللہ رحمانی کے علاوہ مفتی مکرم، نبیلہ جمیل اور قاسم رسول الیاس بھی شامل تھے۔
مسلم پرسنل لاء بورڈ کے اراکین نے لاء کمیشن کے سربراہ اور کمیشن کے دیگر اراکین سے ملاقات کے دوران واضح لفظوں میں کہا کہ مسلم پرسنل لاء قرآن اور سنت کا قانون ہے اور اس میں کسی بھی طرح کی تبدیلی نہیں ہو سکتی۔ ساتھ ہی وفد نے لاء کمیشن سے کہا کہ مسلم طبقہ شریعت سے قطعی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
اس ملاقات کے دوران لاء کمیشن کے اراکین نے مسلم پرسنل لاء بورڈ کے اراکین سے کچھ سوالات کیے۔ مثلاً متعہ (کچھ وقت کے لیے شادی) اور حلالہ کے بارے میں بورڈ کیا سوچتا ہے؟ جنڈر جسٹس پر بورڈ کا کیا رخ ہے؟ ملکیت میں خواتین کے حصے کو لے کر بورڈ کا کیا نظریہ ہے؟ اسلام میں شادی کی کیا عمر ہے؟ وغیرہ۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ کے وفد نے مذکورہ بالا سوالات کے جواب دیے، لیکن ساتھ ہی کہا کہ یو سی سی کو لے کر جو چیزیں ہو رہی ہیں اس کی وجہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات ہیں۔
جہاں تک لاء کمیشن کے سوالوں کا تعلق ہے، جواب میں وفد نے کہا کہ اسلام میں شادی کی عمر کسی سال کے لحاظ سے طے نہیں ہے۔ جب بھی شادی کے لیے لڑکا اور لڑکی ہر طرح سے تیار ہوں تو شادی کر سکتے ہیں۔ متعہ کو لے کر بورڈ نے کہا کہ یہ ہمارے ملک میں نہیں ہوتا، اور حلالہ کو لے کر جو بات کہی جاتی ہے وہ درست نہیں ہے۔ خواتین کو ملکیت میں حق سے متعلق بھی بورڈ نے اپنی باتوں کو وضاحت کے ساتھ لاء کمیشن کے سامنے رکھا۔
اس ملاقات کے بعد مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ترجمان اور بورڈ کے سینئر رکن قاسم رسول الیاس نے بتایا کہ ہم نے لاء کمیشن سے کہا ہے کہ یہ سب بی جے پی اور آر ایس ایس کی شہ پر 2024 کے لوک سبھا انتخاب کے مدنظر کیا جا رہا ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ مسلم پرسنل لاء بورڈ یونیفارم سول کوڈ کی مخالفت کرتا رہے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔