فرقہ پرست مخالف پالیسی کے سبب کرناٹک میں مسلمانوں نے کانگریس کو ووٹ دیا

مولانا سید ارشد مدنی نے مشورہ دیا کہ مسلمان اپنی تقریبات میں برادران وطن کو مدعو کریں اورخود بھی ان کے دکھ، درد اور خوشی میں شریک ہوں تاکہ اسلام سے متعلق غلط فہمیوں کا ازالہ کیا جا سکے۔

<div class="paragraphs"><p>جمعیت العلماء کا سہ روزہ  اجلاس</p></div>

جمعیت العلماء کا سہ روزہ اجلاس

user

محی الدین التمش

حالیہ کرناٹک اسمبلی انتخاب میں فرقہ پرست جماعت کی ناکامی کا ذکر کرتے ہوئے صدر جمعیۃ العلماء ہند مولانا سید ارشد مدنی نے کہا کہ کرناٹک کے عوام نے فرقہ پرستی کی بنیاد پر سیاست کرنے والوں کو رد کر دیا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ کرناٹک انتخاب کے نتائج کا اثر دوسری ریاستوں کے اسمبلی انتخابات اور پارلیمانی الیکشن پر بھی پڑے گا اور فرقہ پرستی کی ناک میں نکیل پڑے گی۔

فرقہ پرست مخالف پالیسی کے سبب کرناٹک میں مسلمانوں نے کانگریس کو ووٹ دیا

مولانا سید ارشد مدنی نے ان خیالات کا اظہار کل ممبئی کے آزاد میدان میں جمعیۃ العلماء کے سہ روزہ اجلاس کے تیسرے روز اختتامی اجلاس میں اپنا صدارتی خطبہ پیش کرتے ہوئے کیا۔ مولانا سید ارشد مدنی نے کہا کہ جمعیۃ العلماء ہند روزِ اول سے ہی فرقہ پرستی کے خلاف رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اپنے انتخابی منشور پر عمل کرے جبھی فرقہ پرستی کا خاتمہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کی فرقہ پرستی مخالف پالیسی کے سبب کرناٹک کے 95 فیصد مسلم ووٹروں نے کانگریس کا ساتھ دیا۔

فرقہ پرست مخالف پالیسی کے سبب کرناٹک میں مسلمانوں نے کانگریس کو ووٹ دیا

مولانا نے کہا کہ جمعیۃ العلماء کوئی سیاسی جماعت نہیں ہے اور نا کسی سیاسی جماعت کی حمایت کرتی ہے۔ ملک میں کون برسرِ اقتدار ہے اور کون اقتدار سے بے دخل، اس ہمیں سروکار نہیں۔ مولانا نے آزادی کے لئے علماء اکرام کی قربانیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہمارے اباء و اجداد، اسلاف اور علماء اکرام نے ڈیٍڑھ سو سال تک اس ملک کی آزادی کے لئے لڑائیاں لڑی ہیں۔ علمائے اسلام نے انگریزوں کے خلاف بردرانِ وطن کو ساتھ لے کر کئی معرکے لڑے۔ اپنی جان و مال کی قربانیاں پیش کیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ یہ ملک امن و امان کا گہوارہ بنا رہے۔

فرقہ پرست مخالف پالیسی کے سبب کرناٹک میں مسلمانوں نے کانگریس کو ووٹ دیا

مولانا نے کہا کہ آزادی کے فوراً بعد ملک کی تقسیم مسلمانوں کے لئے تباہ کن ثابت ہوئی، اس کے پیچھے مذہب اور دو قومی نظریہ تھا جو ہمارے اکابرین کی نظر میں غلط تھا اور غلط رہے گا۔ ہمارے اکابرین متحدہ قومیت کے نظریہ کے طرفدار تھے چنانچہ جمعیۃعلماء ہند اپنے اکابرین کے اسی نظریہ پر قائم ہے اور ہمیشہ قائم رہے گی۔

فرقہ پرست مخالف پالیسی کے سبب کرناٹک میں مسلمانوں نے کانگریس کو ووٹ دیا

انہوں نے مشورہ دیا کہ مسلمان اپنی تقریبات میں برادران وطن کو مدعو کریں اور خود بھی ان کے دکھ، درد اور خوشی میں شریک ہوں انہیں مدارس کے جلسوں اور تقریبات میں بھی مدعو کیا جائے ایسا کرکے ہم اسلام کے تعلق سے پھیلائی گئی غلط فہمیوں کا ازالہ کرسکتے ہیں۔ جمعیت العلماء کے سہ روزہ پروگرام کے اختتامی اجلاس میں ملک بھر سے آئے ہوئے مندوبین نے شرکت کی۔ مولانا سید ارشد مدنی کے دعائیہ کلمات سے اجلاس اختتام پذیر ہوا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔