آسام: مسلمانوں کی سرِ عام پٹائی، ’جے شری رام ‘ اور ’پاکستان مردہ باد‘ کے نعرے لگوائے

سماج دشمن عناصر نے واقعہ کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل بھی کر دیا ہے۔ پولس نے مار پیٹ کرنے کے الزام میں دائیں بازو کی تنظیم سے وابستہ لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

آسام کے بارپیٹا میں کچھ مسلمانوں کے ساتھ مار پیٹ کرنے اور انہیں ’جے شری رام‘ اور ’پاکستان مر دآ باد ‘جیسے نعرے لگانے پر مجبور کرنے کی سنسنی خیز واردات منظر عام پر آئی ہے۔ غیر سماجی عناصر نے واقعہ کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل بھی کر دیا ہے۔ پولس نے مار پیٹ کرنے کے الزام میں دائیں بازو کی تنظیم سے وابستہ لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔

آل آسام مائنارٹی اسٹوڈنٹس یونین (اے اے ایم ایس یو) اور نارتھ ایسٹ مائنارٹی اسٹوڈنٹس یونین (این ای ایم ایس یو) کے بانی نے دائیں بازو کی ہندووادی تنظیم کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔


سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ویڈیو میں کچھ لوگ جبراً جے شری رام اور پاکستان مردآباد کانعرہ لگواتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ پولس کو دی گئی شکایت میں کہا گیا ہے کہ خود کے ہندووادی تنظیم کے ارکان ہونے کا دعوی کرنے والے لوگوں نے بارپیٹا شہر میں ایک آٹو رکشہ کس زبردستی روک لیا ۔ اس کے بعد آٹو میں سوار لوگوں کی پٹائی شروع کر دی۔ متاثرین کی پٹائی کے دوران حملہ آوروں نے واقعہ کی ویڈیو بھی بنائی اور اس کے بعد ویڈیو کو سوشل میڈیا پر اپلوڈ کر دیا۔ واقعہ کے تعلق سے بارپیٹا کے کانگریس رکن اسمبلی عبد الخالق نے کہا کہ انہوں نے ایس پی سے اس واقعہ کے معاملہ میں کارروائی کرنے کو کہا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ کچھ سالوں سے مسلمانوں کے ساتھ مار پیٹ کرنے اور ان سے قابل اعتراض نعرے لگوانا اب ملک میں عام بات ہو چلی ہے۔ گزشتہ مہینے ہریانہ کے گڑگاؤں میں تقریباً 40 لوگوں کے ایک گروپ نے مسلم خاندان کے گھر میں گھس کر خاندان کے ارکان کی پٹائی کر دی تھی۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا تھا جب ایک خاندان کے کرکٹ کھیل رہے نوجوانوں کے پاس پہنچ کر کچھ غنڈہ عناصر نے کہا کہ پاکستان جا کر کھیلو! اس کے بعد ان لوگوں نے مسلم نوجوانوں کی پٹائی کی اور گھر پر گھس کر بھی حملہ کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 21 Jun 2019, 11:33 AM