کیرالہ: نماز پڑھ کر لوٹ رہے مسلم لیگ کارکن کا بہیمانہ قتل

38 سالہ ایم. اسحاق نماز پڑھنے کے بعد گھر کی طرف لوٹ رہے تھے جب شر پسندوں نے تیز دھار والے اسلحوں سے حملہ کر دیا۔ اس سلسلے میں مقامی پولس نے تعزیرات ہند کی دفعہ 302 کے تحت معاملہ درج کر لیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

کیرالہ کے ملپورم ضلع واقع تنور میں گزشتہ شب مسلم لیگ کے ایک کارکن کا برسرعام قتل کر دیا گیا جس کے بعد علاقے میں سراسیمگی پھیلی ہوئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ جمعرات کو 38 سالہ ایم. اسحاق نماز پڑھنے کے بعد گھر کی طرف لوٹ رہے تھے جب شر پسند افراد نے ان پر تیز دھار والے اسلحوں سے حملہ کر دیا۔ اس سلسلے میں مقامی پولس نے تعزیرات ہند کی دفعہ 302 کے تحت معاملہ درج کر لیا ہے اور تحقیقات شروع کر دی ہے۔


خبروں کے مطابق اسحاق حملہ کے بعد بری طرح زخمی ہو گیا تھا اور جب شرپسند افراد وہاں سے فرار ہوئے تو اسحاق کو قریب کے اسپتال میں بغرض علاج داخل کرایا گیا۔ زخم اتنا گہرا تھا کہ مسلم لیگ کارکن اس کی تاب نہیں لا سکا اور اسپتال میں ہی دم توڑ دیا۔

مسلم لیگ کے لیڈروں کا اس قتل واقعہ کے تعلق سے کہنا ہے کہ یہ ایک منصوبہ بند قتل تھا۔ انھوں نے بتایا کہ جس علاقے میں قتل کا یہ واقعہ انجام دیا گیا ہے وہاں پولس موجود تھی لیکن اس کو روکنے میں ناکام رہی۔ مسلم لیگ کے لیڈروں نے اس قتل کا الزام سی پی آئی ایم کارکنان پر لگایا۔ پولس کا بھی یہی کہنا ہے کہ اس علاقے میں اکثر دو پارٹیوں کے کارکنان کے درمیان پرتشدد واقعات پیش آتے رہے ہیں اور انھیں شبہ ہے کہ یہ قتل بھی اسی طرح کے تشدد کا نتیجہ ہے۔ بہر حال، ملپورم ضلع کے سی پی آئی کمیٹی کے اراکین نے اس طرح کے الزامات کو مسترد کر دیا ہے کہ ایم. اسحاق کے قتل میں ان کے پارٹی کارکنان کا کوئی ہاتھ ہے۔


مسلم لیگ کارکن کے قتل کی وجہ سے 25 اکتوبر کو ملپور ضلع میں بند کا اعلان کیا گیا تھا اور آج پارٹی کارکنان نے قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کا انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے۔ آج رکھے گئے اس بند کے پیش نظر بڑی تعداد میں پولس فورس کی تعیناتی بھی کی گئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔